ریاض (ویب ڈیسک) سعودی حکومت کی جانب سے گزشتہ رات اعلان کیا گیا ہے کہ اس بار حج میں صرف مملکت میں موجود مقامی اور تارکین وطن کو ہی حج میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ جبکہ دیگر ممالک کے عازمین اس بار حج پر نہیں آ سکیں گے۔ اس حوالے سے دُنیا بھر کے مسلمانوں میں یہ تجسس پایا جاتا ہے کہ ا س بار کورونا کی وبا کے باعث کتنے خوش نصیب افراد حج کی سعادت حاصل کر پائیں گے۔ اس حوالے سے سعودی وزیر برائے حج و عمرہ کی جانب سے اہم بیان سامنے آ گیا ہے۔سعودی اخبار المرصد کے مطابق سعودی وزیر محمد صالح بن طاہر نے کہا ہے کہ اس بار جن افراد کو حج کی اجازت دی جائے گی، ان کی گنتی 10 ہزار سے زیادہ نہیں ہو گی۔ صالح بن طاہر نے مزید کہا کہ حج کے دوران سماجی فاصلے کو ممکن بنایا جائے گا اور حاجیوں کو ایک جگہ جمع ہونے نہیں دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال سعودی عرب میں مقیم مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد حج کرسکیں گے۔دیگر ممالک سے عازمین کو حج کے لیے آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ پچھلے سال 20لاکھ کے قریب افراد نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔ مگر کورونا کی وبا کے باعث اس بار حاجیوں کی تعداد انتہائی مختصر ہو گئی ہےسعودی وزارت حج نے بیان میں کہا ہے کہ ’کورونا کی وبا کے ماحول، دنیا بھر میں وائرس کے پھیلنے کے خطرات اور روز بروز دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر طے کیا گیا ہے کہ اس سال حج میں اندرون ملک سے مختلف ممالک کے عازمین کو محدود تعداد میں شریک کیا جائے گا- یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ حج محفوظ صحت ماحول میں ہو۔ کورونا سے بچاوٴ کے تقاضے پورے کیے جائیں- عازمین حج کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے سماجی فاصلہ برقرار رکھا جاسکے اور انسانی جان کے تحفظ سے متعلق اسلامی شریعت کے مقاصد پورے کیے جاسکیں۔