کراچی (ویب ڈیسک) وفاق کو سندھ کے ہسپتال چاہئیں تو ہمارے اخراجات واپس کرے، سندھ حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وفاق نے کراچی کے تین بڑے ہسپتال اپنی تحویل میں لینے ہیں تو 9سال میں ان ہسپتالوں پر آنے والے اخراجات سندھ کو واپس کیے جائیے۔ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے تینوں بڑے ہسپتال این آئی سی ایچ، این آئی سی وی ڈی اور جناح ہسپتال کو وفاق کی زیرنگرانی لینے کا فیصلہ واپس لیا جائے یا پھر انہیں سندھ حکومت کے ساتھ ملکر چلایا جائے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ہ اگر وفاقی حکومت ان میں سے کسی آپشن پر رضامند نہیں تو پھر 2011 سے اب تک جو اخراجات سندھ حکومت نے ان اسپتالوں پر کیے ہیں، وہ سندھ کو ادا کیے جائیں۔
عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے اسپتال وفاق کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے وفاق بھی یہی چاہتا ہے لیکن میں یہ باور بھی کرادوں ہم نے اداروں پر خرچ کیے وہ سب فیڈرل گورنمنٹ کو ادا کرنے پڑیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنماء و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے اس کے جواب میں ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دس سال کا پہلے فرانزک آڈٹ کرایا جائے،دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا، اربوں کی کرپشن کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی میں اربوں کی بقایاجات ہیں جو انہوں نے ادھار لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت لوکل ہسپتال چلا نہیں سکتی، یہ بڑے ہسپتال کیسے چلائے گی، سندھ کے اسپتال این جی او کے حوالے کئے گئے ہیں،سندھ میں صحت کا نظام تباہ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کا ساڑے پانچ ہزار ارب بجٹ ہونے کے باوجود کرپش کی گئی۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 18ویںترمیم سے پہلے یہ ہسپتال وفاق کے پاس تھے،سپریم کورٹ کے حکم پر دوبارہ یہ اسپتال وفاق کو دیئے گئے ہیں۔