اسلام آباد(ویب ڈیسک)لاکھوں لوگوں کی تنظیم بنائی، 38 اجلاس ہو چکے، کرنا کیا ہے؟ کسی کو نہیں پتہ، عجب لیڈروں کی غضب کہانی۔ٹائیگر فورس کے حوالے سے وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور بیوروکریسی کے تقریباً 38 اجلاس ہو چکے ہیں۔ مگر عملاً ٹائیگر فورس کہیں نظر نہیں آ رہی۔ غرباء میں راشن کب تقسیم ہو گا؟ یہ فیصلہ بھی نہیں کیا جا سکا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ نوجوانوں نے خود کو ٹائیگر فورس کیلئے رجسٹر کرایا ہے۔ ایسے میگا پروجیکٹ پر کچھ وقت ضرور لگتا ہے۔
پنجاب سول سیکریٹریٹ ذرائع کے مطابق ٹائیگر فورس کے حوالے سے ہر اجلاس میں پچھلی منصوبہ بندی ختم کرکے نئی منصوبہ بندی کی گئی۔ کبھی جیکٹس دینے تو کبھی شناختی کارڈ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ابھی تک کوئی واضح ایکشن پلان سامنے نہیں آ سکا۔ذرائع کے مطابق ٹائیگر فورس کی فہرست میں شامل کئی افراد کام کرنے کو تیار نہیں۔ جبکہ ایسے نام بھی لکھے ہیں جو حقیقت میں موجود ہی نہیں۔ پنجاب کے متعدد ڈپٹی کمشنرز نے اپنے تحفظات سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔اُدھرمعاون خصوصی برائے وزیراعظم عثمان ڈار کہتے ہیں کہ ٹائیگر فورس کی تربیت مکمل ہو چکی جلد اہم ذمہ داریاں سونپیں گے۔ ٹائیگر فورس کمپلائنس کے نام سے ایپ بنائی ہے جس سے کورونا متاثرین تک رسائی کی جائے گی۔ ایپ کو پہلے مرحلے میں سیالکوٹ میں لانچ کیا گیا ہے۔