اسلام آباد (ویب ڈیسک) کورونا کی دوسری لہر شدید ہونے کا خدشہ، حکومت نے 23000 بیڈز کا انتظام کرنا شروع کر دیا، زرتاج گل نے بتایا ہے کہ کورونا سے متاثر لوگوں کے لئے 23000 کے قریب بیڈز تیار ہو رہے ہیں جبکہ ملک میں کورونا کے مریضوں کیلئے 720 ہسپتال بنائے جاچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ نئے آنے والے مریضوں کیلئے 23ہزار بیڈز کا انتظام کیا جارہا ہے اور جلد انہیں تیار کرلیا جائے گا۔دوسری جانب ملک بھر کے 20 شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کیلئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک بھر سے کورنا ہاٹ اسپاٹ 20 شہروں کے مقامات کی نشاندہی کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی کے تحت ملک بھر کے 20 مقامات کو مکمل بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، سوات، حیدرآباد، سکھر، سیالکوٹ، گجرات، گھوٹکی، لاڑکانہ کے مختلف مقامات کورونا ہاٹ اسپاٹ قرار دیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ خیرپور، ڈی جی خان، مالاکنڈ اور مردان کے مختلف علاقے بھی کورونا سے بہت زیادہ متاثر قرار دیے گئے ہیں جب کہ اسلام آباد میں جی نائن، ٹو، تھری سیل کردیے گئے ہیں جبکہ کراچی کی ایک کمپنی بھی 300 سے زیادہ کیسز آنے پر سیل کردی گئی ہے۔ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے شہر کے زیادہ متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔انتظامیہ نے شہر میں کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ آضافے کو دیکھتے ہوئے زیادہ کیسز والے علاقے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی کے زیادہ کیسز والے علاقے بھی سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں، سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں لاک ڈاون کی ضرورت ہے لیکن کراچی میں کب لاک ڈاون ہوگا یہ ابھی نہیں بتاسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں جن علاقوں میں کرونا کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں انہیں سیل کیا جائے گا۔