Thursday November 28, 2024

لاہور کے 70 ہزار گھروں اور 4 لاکھ افراد والے 80 علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ

لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کے 70 ہزار گھروں اور 4 لاکھ افراد والے 80 علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ، خطرناک علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت محدود کر دی جائے گی، لوگوں کو صرف میڈیکل اسٹورز تک جانے کی اجازت ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں وائرس کے مزید پھیلاو کو روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاہور شہر کے 80 علاقوں کو منگل 16 جون کو سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ضلعی انتظامیہ لاہور کی جانب سے جن علاقوں کو سیل کیا جائے گا ان میں جوہر ٹاؤن کے بلاک اے، بی ون، ای، ایف ٹو، جی، ایچ جے اور آر، مصطفیٰ ٹاؤن، کنال روڈ ویو، واپڈا ٹاؤن اور پی سی ایس آئی آر فیز 11 ایریا، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے 4 سیکٹرز، علامہ اقبال ٹاؤن ستلج، رچنا، نرگس ار رضا بلاک، ماڈل ٹاؤن کا بلاک بی، سی، جی، ایچ، اے، جے، کے اور این بلاک، گلبرگ ظفر علی روڈ، ظہور الٰہی روڈ اور ای 1 بلاک شامل ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور کے جن 80 علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ تقریباً 70 ہزار گھروں اور 4 لاکھ افراد کی آبادی پر مشتمل ہیں۔ شہر لاہور کے جن علاقوں کو سیل کیا جائے گا وہاں لوگوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ لوگوں کو صرف میڈیکل اسٹورز تک جانے کی اجازت ہوگی۔ یہاں واضح رہے کہ صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد ایک ہزار 31 تک پہنچ چکی ہے جبکہ صوبہ بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد بھی 54 ہزار سے زائد ہے۔ دوسری جانب مزید بتایا گیا ہے کہ لاہور کے علاوہ ملک بھر کے 20 شہروں میں کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کو ایک سے دو روز تک سیل کر دیا جائے گا۔ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ کرونا وائرس پھیلاو کے باعث پورے لاہور شہر کو سیل کرنے کی ضرورت ہے۔ مشورہ دیا گیا تھا کہ لاہور شہر کے داخلی و خارجی راستے بند کر کے زیادہ متاثر علاقوں کو مکمل سیل کیا جائے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پورے شہر کو بند کر نے کی بجائے زیادہ متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کر کے ان علاقوں کو سیل کیا جائے ۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ اب ملک میں دوبارہ مکمل لاک ڈاون کا نفاذ ممکن نہیں ہے۔

FOLLOW US