لداخ (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کی 5 اگست 2019 سے پہلے والی حیثیت بحال کرو، ورنہ لداخ کو بھول جاو، چین کا بھارت کیلئے پیغام، تفصیلات کے مطابق چین نے بھارت کے سامنے شرط رکھ دی ہے کہ اگر لداخ کی زمین واپس حاصل کرنی ہے تو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔ چین نے لداخ کے 40 سے 60 کلومیٹر تک کے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے، گزشتہ کافی دنوں سے لداخ پر بھارت اور چین کے درمیان تناؤ چل رہا ہے اور چینی فوج نے بھارت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتے ہوئے بہت سے علاقے پر قبضہ جما لیا ہے۔
بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی اس وقت شدید دباو میں ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ چین کی فوج بھارت کے علاقے لداخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر چکی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ چینی فوج لداخ کے تقریباً 40 سے 60 کلومیٹر کے علاقے پر قبضہ کر چکی ہے۔ چینی فوج کے منہ توڑ جواب کے بعد بھارت اس وقت بری طرح حواس باختہ ہے۔ بھارت کی جانب سے چین سے منتیں کی جا رہی ہیں کہ سرحدی تنازعہ بات چیت سے حل کیا جائے۔ اور اب چین نے شرط رھی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی 5 اگست 2019 سے پہلے والی حیثیت بحال کرو، ورنہ لداخ کو بھول جاؤ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا تھا کہ چین نے بھارت کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ توسیع پسندی اور ترمیم پسندی کی پالیسی ترک کرے کیونکہ چین یہ کبھی نہیں چاہے گا کہ بھارت گلگت بلتستان سے گزرنے والی چین پاکستان اقتصادی راہداری کے لئے کوئی خطرہ بنے یا آزادکشمیر کے سٹیٹس میں کسی قسم کی تبدیلی لانے کے بارے میں سوچے۔
سکم ، لداخ اور تبت سرحد پر چین نے جس انداز میں بھارت کو جواب دیا ہے اس کی وجہ سے بھارت کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے کیونکہ دہلی 1962ء کی چین کے ساتھ جنگ والی غلطی دوبارہ کبھی نہیں دوہرائے گا۔ پاکستان کے ایک معروف انگریزی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ چین کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے باوجود یہ تصور کرنا درست نہیں ہو گا کہ بھارت چین کے حوالے سے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی لائے گا۔