Thursday November 28, 2024

اگلے 3 ماہ انتہائی اہم قرار۔۔!! سنتھیا کا ہاتھ بڑے سیاسی خاندانوں کے گریبانوں تک جا پہنچا، حکمران جماعت اور (ن) لیگ کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) امریکی صحافی سنتھیارچی کے پیپلز پارٹی رہنماؤں پر زیادتی کے الزامات کا معاملے پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار صابر شاکر نے انکشاف کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بعد ان الزامات کی لپیٹ میں حکمران جماعت اور مسلم لیگ ن کی قیادت بھی آنے والی ہے۔ اپنی یوٹیوب ویڈیو میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 3 مہینے بہت اہم ہیں، اگر امریکی خاتون کے پاس ثبوت ہوئے تو یہ معاملہ ہماری سیاسی شخصیات کے لئے اور زیادہ خطرناک ہو جائے گا۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ بظاہر جو نظر آرہا ہے، ویسا نہیں ہے۔

اس میں ابھی بہت زیادہ پیش رفت ہو گی جس کے بعد ہماری سیاسی شخصیات کو شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔تجزیہ نگار نے اس معاملے میں زیادہ گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہوئے صرف اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ امریکی صحافی سنتھیا رچی کے الزامات پاکستان کی بڑی سیاسی شخصیات کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔یاد رہے کہ امریکی خاتون نے الزام عائد کیا کہ مجھے رحمان ملک نے2011 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ایوان صدر میں یوسف رضا گیلانی نے دست درازی کی، مخدوم شہاب الدین نے بھی بدسلوکی کی۔ سنتھیا نے ایک ٹی وی پروگرام میں بتایا کہ انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ ان دنوں میں پیش آیا جب اسامہ بن لادن آپریشن ہوا تھا۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے ملاقات کیلئے بلایا گیا تھا، میرا خیال تھا کہ یہ میرے ویزے سے متعلق ملاقات ہوگی، لیکن مجھے پھول دیے گئے اور میرے مشروب میں نشہ آور چیز ڈال دی گئی۔اس حوالے سے انہوں نے مزید انکشافات بھی کئے ہیں۔ سنتھیارچی کا کہنا ہے کہ مجھے آن لائن بھی ہراساں کیا جاتا رہا۔ امریکی خاتون نے کہا کہ رحمان ملک نے مجھے ویزے کیلئے بلایا، ان کے ڈرائیور نے مجھے بڑی گاڑی میں پک کیا۔ رحمان ملک نے مجھے گلدستہ دیا اور مشروب پلایا، مشروب پلانے کے بعد مجھے کچھ ہوش نہیں رہا، رحمان ملک نے مدہوش کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ واپسی پر اتنی مدہوش تھی کہ چلنا مشکل ہو رہا تھا۔ رحمان ملک نے مجھے گاڑی پر ڈراپ کروایا۔ ڈراپ کرنے والے ڈرائیور کو دو ہزار پاؤنڈ زبھی دیے۔ انہوں نے کہا کہ میں امریکی سفارتخانے کو بھی شکایت کی لیکن کوئی رسپانس نہیں ملا۔

FOLLOW US