لاہور(ویب ڈیسک) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف سخت بیانات پر مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، بینظیر بھٹو شہید کیخلاف نازیبا الزامات کا سخت نوٹس لیا، جس پر میری کردار کشی شروع کر دی گئی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بینظیر بھٹو شہید کیخلاف نازیبا الزامات پر بطور چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نوٹس لیا۔نوٹس کے ردعمل میں پر مجھ پر نازیبا، من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ بطور کمیٹی چیئرمین سخت اقدامات لینے پر میری کردار کشی شروع کی گئی۔ حکومت کیخلاف سخت بیانات پرمجھے قید اورقتل کرنے کی دھمکیاں بھی ملی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں۔ ماضی میں بھی موت کا سیل دیکھ چکا ہوں۔واضح رہے امریکی شہری خاتون سنتھیا رچی نے سوشل میڈیا پر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف الزامات کی بوچھاڑکی۔انہوں نے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک پر جنسی زیادتی جبکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین پر دست درازی کا الزام عائد کیا تھا۔سنتھیا رچی نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے حوالے سے بھی متنازع اور نامناسب ٹوئٹ کی تھیں۔ امریکی خاتون کے الزامات پر پیپلز پارٹی نے قانونی چارہ جوئی کیلئے عدالت سے بھی رجوع کیا ہے جس پر سنتھیا کو 9 جون کو جسٹس آف پیس کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے اس حوالے سے امریکی خاتون نے وکیل سے مشورے شروع کر دیئے ہیں۔دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو میں امریکی خاتون سنتھیا رچی نے الزام عائد کیا کہ رحمان ملک نے ویزے پر بات کرنے کو بلایا تھا۔ وہاں پر رحمان ملک نے نشہ آور مشروب پلایا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں تحقیقات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔ سنتھیا رچی نے کہا کہ بےنظیر کا احترام کرتی ہوں۔ بےنظیرسے متعلق معلومات پیپلزپارٹی کے سینئیر لوگوں نے دیں۔