لاہور( ویب ڈیسک ) ماڈل عظمی خان کیس میں اہم پیش یہ سامنے آئی ہے کہ جج صاحب کے سامنے عظمی خان نے بیان دیا ہے کہ میرے اوپر کسی نے تشدد نہیں کیا مجھے غلط فہمی ہوگئی تھی میں اپنا مقدمہ واپس لیتی ہوں۔عظمی خان پر تشدد کرنے کا واقعہ چاند رات کو پیش آیا جس میںماڈل کی عظمی خان کی جانب سے چار دن بعد پولیس ایک درخواست دی گئی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اس پر ملک ریاض کی بیٹوں نے گھر میں گھس کر تشدد کیا اور اسکی بہن کو بھی زخمی کردیا۔جس پر پولیس نے ملک ریاض کی تینوں بیٹوں آمنہ عثمان ملک،
پشمینہ ملک اور عنبر ملک سمیت پندرہ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ اگلے ہی روز پولیس نے دونوں پارٹیوں کو تھانے بلایا لیکن اسے سے پہلے ہی دونوں کے درمیان صلح کی بات چیت ہونے لگی۔ ہمارے ذرائع نے پہلے دن ہی دونوں پارٹیوں کے درمیان صلح کی تصدیق کردی لیکن باقاعدہ طورپر جج کے سامنے دو جون جو جب حلف نامہ جمع کرایا گیا اور اس بیان میں یہ کہا گیا کہ میں عظمی خان اپنا کیس واپس لیتی ہوں مجھےغلط فہمی ہوگئی تھی۔صلح کرانے میں پولیس کے اعلی افسران اور بیورکریسی کے علاوہ شوبز انڈسٹری کے معروف ناموں کو ڈالا گیا ملک ریاض خاندان کی جانب سے تمام لوگوں نے بھرپور کوشش کی۔ اس میں عظ٘مٰی خان نے ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ مجھے ڈی آئی جی جس طرح کہیں گے میں ویسے کرلوں وہ مجھے صلح کرنے کا کہیں گے تو میں صلح کرلوں گی اس کا مطلب کا بات ہوچکی تھی۔عظمیٰ خان کی جانب سے یہ بھی کہا کہ مجھے کچھ لوگ ڈرا دھمکا رہے ہیں کہ اپ کو یہ لوگ جان سے ماردینگے اور ان سے صلح کرلوں۔عظمی خان اور ملک ریاض خاندان کے درمیان صلح کرانے والے شوبز انڈسٹری اور پولیس کے اعلی افسران ہیں جنہوں نے عظمی
خان کو سمجھا کر اس پر رضا مند کیا کہ کیس کا کچھ نہیں ہوسکے گا آپ کے لیے بہتر یہی ہے کہ آُ صلح کرلو۔ عظمی خان کو پیسوں کی آفر بھی کی گئی اور بعض ذرائع سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پچیس کروڑ سے اٹھائیس کروڑ تک کی رقم بھی دی گئی ہے۔ لیکن یہ بات کس حد تک سچ ہے اس کی ابھی تک کوئی چیز سامنے نہیں آسکی ہے۔ماڈل عظمی خان نے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ اور تشدد کرنے کے الزام میں آمنہ عثمان ملک، پشمینہ ملک اور عنبر ملک کے خلاف تھانہ ڈیفنس سی میں اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی۔تھانہ ڈیفنس میں دی جانے والی درخواست میں ماڈل عظمی خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آمنہ عثمان ملک، پشمینہ اور عنبر ملک نے گارڈز کے ہمراہ میرے گھر پر حملہ کیا عظمی خان نے الزام عائد کیا کہ عید کے اعلان ہوتے ہی اعتکاف اٹھ کر رات ساڑھے دس بجے اپنی بہن ہما خان کے ٹی لائونج میں بیٹھی تھی کہ اچانک گھر کا دروازہ اندرونی توڑ کر مسلح ملزمان اندر داخل ہوگئے اور ہم پر اسلحہ تان لیا۔عظمی خان نے کہا کہ آمنہ عثمان ملک نے شیشے کی بوتل ہما خان کے سر پر مار کر اسے زخمی کردیا۔ پشیمنہ اور عنبر دختران ریاض ملک نے مجھے مارنا شروع کردیا، اور ہمارے کپڑے پھاڑ دئی دونوں بہنوں نے ہمارے کپڑے پھاڑ دئیے اور گارڈز کو زیادتی کرنے کا کہا۔ آمنہ عثمان اور عنبر نے ہمیں کہا کہ عثمان ملک سے دور رہو ورنہ تمہیں جان سے ماردیں گےآمنہ ملک اور عنبر نے کہا کہ ہم ملک ریاض کی بیٹیاں ہیں ہم تمہارا خاندان ماردیں گے۔عظمی خان نے الزام عائد کیا کہ وہ ہمارے گھر سے نقدی اور زیورات بھی ساتھ لے گئیں، پولیس کے مطابق عظمی خان اور اس کی بہن ہما خان کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے، میڈیکل رپورٹ آنے پر قانونی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔