لاہور (ویب ڈیسک) گورنر پنجاب کے یورپی پارلیمنٹ کے اراکین سے رابطے رنگ لے آئے۔ یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 15اراکین نے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نوٹس لینے کی تحریری درخواست کر دی۔ بھارت کے خلاف سفارتی محاذ پر پاکستان کو مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے پر بڑی کامیابی مل گئی۔ یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر فابیو کاسٹالڈوسمیت پندرہ اراکین نے اپنے صدرکو کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں پر مظالم کیخلاف نوٹس کی تحریری درخواست دے دی، فابیو کاسٹالڈو گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی دعوت پرپاکستان کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔
گورنر پنجاب نے بھارتی مسلمانوں پر مظالم اور مسئلہ کشمیر کے معاملے پر یورپی اراکین پارلیمنٹ کو شکریہ کا خط بھی لکھ دیا، چودھری محمد سرور کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر یوں کی آواز سنی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان حقیقی معنوں میں کشمیریوں کے سفیر بن کر ان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، بھارت مسئلہ کشمیر اور اقلیتوں پر مظالم کو دبانے میں ناکام ہوچکا ہے۔ گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں امن مودی کے جنگی جنون کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر کے حل سے جڑا ہے، ٹڈی دل حملےاور کبوتر ٹریننگ کا الزام پاکستان پر لگانے جیسی احمقانہ حرکتیں بھارتی سفارتی جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہشمند ہے لیکن اسے مجبوری نہ سمجھا جائے۔ واضح رہے کہ 28 جنوری 2020 کو گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے یورپی پارلیمنٹ کے ساڑھے سات سو سے زائد (751) اراکین کو خط لکھا تھا،انہوں نے خط میں یورپی پارلیمنٹ کے اراکین سے بھارتی مظالم کے خلاف لائی جانے والی قرار داد کی حمایت کی درخواست کی تھی۔یاد رہےکہ 3 مارچ 2019 کو بھی گورنر پنجاب نے برطانوی و یورپی اراکین پارلیمنٹ کو خط لکھاتھا، خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ برطانوی ویورپی اراکین پارلیمنٹ بھارتی جنگی جنون کے خاتمے میں کردار ادا کریں، یورپی، برطانوی پارلیمنٹ پاک بھارت امن کیلئے کردار ادا کرسکتے ہیں۔جنگ شرو ع کرنا آسان مگر ختم کرنا مشکل ہوتا ہے۔