لداخ : چینی فوج نے لداخ کے 40 سے 60 کلومیٹر تک کے علاقے پر قبضہ کر لیا، سینئر صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت سکتہ کی حالت میں ہے، کانگریس کہہ رہی ہے کہ چین ہمارے لداخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر چکا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ چین کیساتھ حالیہ سرحدی تنازعے کے بعد اس وقت بھارت شدید سکتے کی حالت میں ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی اس وقت شدید دباو میں ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ چین کی فوج بھارت کے علاقے لداخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر چکی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ چینی فوج لداخ کے تقریباً 40 سے 60 کلومیٹر کے علاقے پر قبضہ کر چکی ہے۔
چینی فوج کے منہ توڑ جواب کے بعد بھارت اس وقت بری طرح حواس باختہ ہے۔ بھارت کی جانب سے چین سے منتیں کی جا رہی ہیں کہ سرحدی تنازعہ بات چیت سے حل کیا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ چینی فوج نے لداخ کے مشرقی علاقے میں بھاری ہتھیار سرحد پر پہنچا دیے ہیں۔چینی فضائیہ نے بھی لداخ کے قریب اپنے ایئر بس میں توسیع کردی اور لڑاکا طیارے وہاں پہنچا دیے ہیں۔ لداخ میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے، چین لداخ میں متنازع سڑک پر پل کی تعمیر روکنا چاہتا ہے، چین نے ائیرپورٹ پر ملٹری قوت میں اضافہ کر لیا۔ لداخ میں بھارتی فوجیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا، گولوان وادی کے تین پوائنٹس اور پینگانگ جھیل پر بھارتی اور چینی فوجی آمنے سامنے ہیں۔ لداخ کے علاقے میں بھارت اور چین تنازع شروع ہوئے 2 ہفتے سے زائد وقت گزر چکا ہے، بھارت نے اپنے توسیع پسندانہ غیر قانونی مقاصد پورے کرنے کیلئے پہلے نیپال کے ساتھ سرحدی تنازع شروع کیا تاہم جب چین کے ساتھ جھڑپیں شروع کیں تو بھارت کو بھرپور جواب ملا جس پر بھارتی فوجیں پسپائی پر مجبور ہوئیں۔