کراچی:عین پرواز کے وقت پی آئی اے کی ائیرہوسٹس مدیحہ ارم کو حادثے کا شکار ہونیوالے جہاز سے کیوں اتار لیا گیا تھا؟… جسے اللہ رکھے اسےکون چکھے، آخری لمحات میں ایئر ہوسٹس مدیحہ کو طیارے سے اتار لیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں تباہ ہونے والے طیارے میں سو کے قریب افراد سوار تھے جو کہ آبادی میں جا کرگرا ۔ کئی لوگ عید الفطر کی خوشیاں منانے اپنے پیاروں کو ملنے کے لیے بیتاب ہو گئے۔آج پی آئی اے کا ایک طیارہ91 مسافروں کو لے کر کراچی گیا لیکن کسے معلوم تھا کہ یہ طیارہ کراچی پہنچتے ہیں حادثے کا شکار ہو جائے گا ۔
جہاز میں موجود متعدد مسافروں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ تاہم جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ، پی آئی اے کی ایئر پوسٹس مدیحہ ارم کو آخری لمحات پر طیارے سے اتار دیا گیا ۔ تاہم ان کی جگہ انعم خان کو سوار کر لیا گیا ، طیارے سے اتارنے کی وجہ تو معلوم نہ ہو سکی تاہم مدیحہ ارم واحد خوش قسمت ہیں جو طیارے میں سوار ہو کر آف لوڈ ہو گئیں۔دوسری جانب پی آئی اے کے کراچی میں گرنے والے طیارے میں سوار مسافروں کی لسٹ جاری کر دی گئی ۔ طیارے میں 91 مسافر سوار تھے اس کے علاوہ 7 عملے کے ارکان بھی سوار تھے۔ طیارے میں سوارافراد میں ریان شہریار، خالد شیر دل، ثریا کریم ، سیدہ عائشہ ، سید محمد، محمد شہیر، کرن شاہد ، اقرا شاہد، سید دانش شاہ ، السیہ شہریا، عمار رشید شامل تھے۔ھ فریال رسول ، ردا رفعت ، سارہ عبدالراہی ، محمد شبیر، فرحان قادر، وحیدہ رحمان ، فضل رحمان ، آصف راجہ بھی فلائلیٹ کا حصہ تھے۔ اس کے علاوہ کریم نوید ، فیروزے ،شہناز پرویزن م قادر مسیح، اسامہ محمود ، علوئنہ مصطفیٰ ، انصار نقوی، ابراہیم محمد، زبیر محمد، سلیم محمد ، زوہیب محمد مبشر حمد، شعیب محمد، عثمان محمد،صادق محمد بھی شامل تھے۔