Saturday November 30, 2024

حادثے سے 19 منٹ قبل پائلٹ کس طرح اپنے ساتھ ساتھ مسافروں کی جان بچانے کی کوشش کرتا رہا؟ تہلکہ خیز خبر آ گئی

کراچی (ویب ڈیسک) طیارے کے گرنے سے 19 منٹ پہلے پائلٹ نے ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی ناکام کوشش کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق پائلٹ نے لاہور سے کراچی پہنچ کر لینڈنگ کے لیے طیارے کے پہیے کھولنا چاہے لیکن وہ اس میں ناکام رہا جس پر پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرول کو صورتحال سے کے بارے میں بتایا، پائلٹ رن وے تک پہنچنے کے دوران مسلسل پہیے کھولنے کی کوشش کرتا رہا۔دوپہر دو بجکر 20 منٹ پر طیارہ عین رن وے تک پہنچ گیا مگر ہنگامی لینڈنگ کے مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے کپتان نے طیارے کو واپس اڑا لیا۔

دوبارہ اڑان بھرتے ہی پائلٹ نے ایک چکر لگانے کے لیے طیارے کو بائیں جانب موڑا اور شاہ فیصل کالونی، ملیر اور نیشنل ہائی وے سے ہوتے ہوئے دوبارہ لینڈنگ کی کوشش کی۔جہاز کے پہیے کھولنے کے لیے کپتان نے آخری حربے کے طور پر سسٹم کو پمپ کیا تو جہاز کے پہیے کھل گئے مگر اس وقت تک جہاز کا ایک انجن فیل ہوچکا تھا۔پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرول کو اس دوسری ہنگامی صورتحال سے متعلق بھی بتایا اور طیارے کو ہر ممکن مہارت سے ائیرپورٹ تک لے جانے کی کوشش کی لیکن اس دوران جہاز کا دوسرا انجن بھی فیل ہوگیا اور طیارہ خوفناک حادثے کا شکار ہوگیا۔وفاقی وزیرِ ہوابازی غلام سرور خان نے کراچی میں پی آئی اے کے گرنے والے طیارے کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارہ لینڈنگ کے وقت تکنیکی خرابی کی وجہ سے گرکر تباہ ہوا جس میں 90سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں جن میں 8کریو کے ارکان بھی شامل ہیں۔ وزیرہوابازی نے کہا کہ حادثے کی ٹحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس حادثے پر بہت افسوس ہے اور انکی ہمدردیاں شہید ہونے والے مسافروں کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔

FOLLOW US