اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کی سابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان جب تک عہدے پر برقرار رہیں گرجتی برستی رہیں اور اب بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے جی این این ٹی وی کے اینکر پرسن عمران خان کو ان پر کرپشن کے مبینہ جھوٹے الزامات عائد کرنے پر دو ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا ہے جبکہ ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا ہے وہ ان سے معافی مانگیں۔اینکر عمران خان نے وزارت اطلاعات میں اشتہارات اور دیگر ٹھیکوں میں فردوس عاشق اعوان پر کرپشن اور کمیشن حاصل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ فردوس عاشق اعوان نے اپنے نوٹس میں موقف اختیار کیا ہے
کہ معاون خصوصی کا وزارت کے معاملات میں بہت کم اختیار ہوتا ہے اور سرکاری اشتہاروں کے بانٹنے کے عمل میں بھی کوئی سروکار نہیں ہوتا۔ عمران خان نے سرکاری اشتہار ایجنسیوں کو الاٹ کرنے کا جو عمل بیان کیا وہ بھی غلط ہے اور عہدہے کے غلط استعمال سمیت زیادہ ملازم بھرتی کرنے کے الزامات بھی غلط ہیں۔ اس سب کا مقصد صرف میری ذات پر کیچڑ اچھالنا اور نام خراب کرنا تھا۔ جس پر انہیں شدید ذہنی صدمہ پہنچا ہے اور انکی عزت پر حرف آیا ہے اس لئے عمران خان ہرجانہ بھریں اور عوام کے سامنے معافی مانگیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیربرائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک انٹرویوکے دوران کہا کہ فردوس عاشق اعوان وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی کبھی بھی اہل نہیں تھیں، اس وزارت کوسنبھالنا آسان نہیں کیونکہ یہ اب ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ہے، ان کو بہت پہلے ہٹا دینا چاہیے تھا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان نے لابنگ کے ذریعے وزارت توحاصل کرلی تھی پروہ اسے چلا نہیں سکیں جس کا پی ٹی آئی سمیت وزیراعظم آفس کو بہت نقصان ہوا۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت اطلاعات میں عاصم سلیم باجوہ کی شمولیت سے وزیراطلاعات شبلی فرازکو بڑی مدد ملے گی کیونکہ عاصم سلیم باجوہ کومیڈیا کے حوالے سے سارے کام آتے ہیں۔









