اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت کے آئی پی پیز سے مذاکرات ، بجلی کمپنیوں نے کمایا گیا منافع واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق آئی پی پیز نے موقف اختیار کیاہے کہ حکومت 500ارب روپے سے زائد کے بقایا جاتا ادا کرے پھر معاہدوں پر بات ہو گی ۔ وزارت قانون نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدوں پر یکطرف نظر ثانی نہیں کر سکتے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کو بین الاقوامی تحفظ حاصل ہے ، معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں
جا سکتا ہے ۔ بعض کابینہ ارکان کا آئی پی پیز رپورٹ منظر عام پر لانے کی بجائے بقایاجات ادا کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق گزشتہ اجلاس میں یہ طے ہوا تھا کہ اس پر کمیشن بنایا جائے گااور رپورٹ پبلک کر دی جائے گی ۔لیکن بعض کابینہ نے مشورہ دیا ہے کہ ہم یک طرف نظر ثانی نہیں کر سکتے اگر ایسا کیا گیا تو انہیں بین الاقوامی تحفظ حاصل ہےمعاملہ عالمی ثالثی عدالت جا سکتا ہے جہاں پر حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ رپورٹ کے مطابق اسد عمر کی سربراہی میں آئی پی پیز کیساتھ مذاکرات کے دو دور ہو چکے ہیں ۔ آئی پی پیز کی جانب سے جب تک پانچ سو ارب کی ادائیگی نہ ہو جائے اس وقت تک تمام معاہدوں پر عمل کرنے سے انکار کر دیا ہے اور جو منافع کمایا ہے وہ بھی واپس کر نے سے انکار کر دیا ہے ۔