اسلام آباد : وفاقی حکومت کا نیب قانون میں تبدیلی کا فیصلہ، حکومت نے نیب کے قانون میں بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نیب قانون کا نیا آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت قانون نے نئے نیب آرڈیننس کی تیاری شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے نیب آرڈیننس میں نیب عدالتوں کو کرپشن کے ملزمان کی ضمانت کا اختیار دیے جانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ چیئرمین نیب کا وارنٹ گرفتاری کا اختیار ختم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق رضاکارانہ طور پر رقم کی واپسی پر نااہلی کی سزا تجویز کی جائے گی یعنی کہ جو شخص رضاکارانہ طور پر رقم واپس کرے گا اسے پانچ سال کیلئے عوامی عہدے کے لیے نااہل قراردیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کو آرڈیننس کے ابتدائی خدوخال سے آگاہ کر دیا ہے اور وزیراعظم عمران خان کو نئے نیب آرڈیننس پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا مشورہ دیا ہے۔ جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ یہ کمیٹی سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو نیب آرڈیننس پر اعتماد میں لے گی۔ ذرائع کے مطابق پرویز خٹک اور اسد عمر بھی اس حکومتی کمیٹی کا حصہ ہیں۔