مانچسٹر: برطانیہ میں بچوں کی بڑی تعداد سوزش کی بیماری کے باعث آئی سی یو میں داخل ، نیشنل ہیلتھ سروس نے نئے کورونا وائرس کا الر ٹ جاری کر دیا ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سوزش کی یہ بیماری کورونا وائرس سے ملتی جلتی ہے۔ تاہم کچھ بچوں کے دل میں سوزش ہونے کے باوجود ان میں اس نئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔این ایچ سی کے ہیلتھ چیف کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ملتی جلتی بیماری کے باعث بچوں کی بڑی تعداد کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھا گیا ہے۔ تین ہفتوں میں سب سے زیادہ متاثرہ بچوں کی تعداد لندن میں دیکھی گئی ہے۔
یہ بات بھی قابل غور رہے کہ کورونا وائرس سے مرنے والے افراد میں نوجوانوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ بیماری بھی سوجن بخار اور سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتی ہے، تاہم تمام علامات ہونے کے باوجود اس بیماری کا شکار کچھ بچوں کا کورونا وائرس کاٹیسٹ منفی آیا ہے جس نے اس تشخیص کو پیچیدہ کر دیا ہے۔اس بیماری کو نئے کورونا وائرس کے طور پر تصور کی جا رہا ہے۔ تاہم حکام کی جانب سے نہ تو متاثرہ بچوں کی تعداد بتائی گئی ہے اور نہ ہی ان سے ہونےوالی اموات کے بارے یں بتایا گیا ہے۔ اس بیماری کی علامات عفونت دم سے ملتی ہیں ، اس میں زبان سرخ جبکہ ہاتھ پر بھی سرخ رنگ کے نشان واضح ہونا شروع ہو جاتے ہیں ۔ واضح رہے اس سے قبل نوجوانوں کو کورونا وائرس سے محفوظ قرار دیا جا رہا تھا اور موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نوجوان اگر اس کا شکار ہو بھی جائے تو جان کا زیادہ خطرہ نہیں ہے۔تاہم اب نئے کورونا وائرس کی بیماری نے بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ یہ بات بھی قابل غور رہے )دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 29 لاکھ 94ہزار 958ہو چکی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 2 لاکھ 6 ہزار 997 ہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 19 لاکھ 9 ہزار 6 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 8 لاکھ78 ہزار 955 مریض اس بیماری سے نجات پا کر اسپتالوں سے اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔