لاہور: سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ مولانا طارق جمیل اتنے اللہ لوگ نہیں،جتنے ظاہر کرتے ہیں، سرکاری پیر ہر ادوار میں ہوتے ہیں، مولانا طارق جمیل اب سرکاری پیربن چکے ہیں،جنرل ایوب،جنرل ضیاء، نوازشریف، محترمہ بے نظیر بھٹو کے بھی پیر ہوتے تھے، اب عمران خان کے یہ پیر ہیں۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا طارق جمیل نے یہ کہا ہے کہ میری زبان پھسل گئی،خواتین کے بارے میں بھی کچھ اچھے الفاظ ادا نہیں کیے، لیکن مجھے یہ ہے کہ اسی وقت کسی میڈیا پرسن کو جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا ، مولانا طارق جمیل اور وزیراعظم سے اسی وقت سوال کرنا چاہیے تھا کیونکہ وزیراعظم اور طارق جمیل کے خیالات ملتے ہیں وزیراعظم بھی اس وقت ان کی باتوں سے خوش ہو رہے تھے۔
میڈیا پرسن کو کسی نے منع نہیں کیا تھا ان میں کوئی ایک بندہ ہی واک آؤٹ کرجاتا۔ عارف نظامی نے کہا کہ سرکاری پیر ہر ادوار میں ہوتے تھے، جنرل ایوب کے پیر دیول ، دیول شریف تھے، جنرل ضیاء الحق تو خود پیر تھے، پیروں کو ایک نیا درجہ دیا۔ طاہر القادری میاں نوازشریف کے والد کی دریافت ہے۔میاں نوازشریف کی فیملی جب جمعہ پڑھنے جاتے تو ان سے مل کر جاتے، اسی طرح محترمہ بے نظیر بھٹو کے پیر ہوتے تھے۔ پھر بے نظیر بری امام مزار جاتی تھیں۔ میرا خیال ہے کہ سیاسی حکمرانوں کو خطرہ ہوتا ہے کہ ان کی چھٹی ہوجائے گی اس لیے وہ غیرمرئی قوتوں کا بھی سہارا لیتے ہیں۔اسی طرح مولانا طارق جمیل نوازشریف کے قریب ہوتے تھے اب عمران خان کے نزدیک ہیں اور سرکاری پیر بن گئے ہیں۔ اس طرح کے لوگوں سے بچنا چاہیے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ یہ بڑے ایماندار ہیں لیکن موصوف کروڑپتی ہیں، یہ اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے اور دوسروں کو موردالزام ٹھہراتے ہیں۔میں مولانا طارق جمیل کی فیملی کو جانتا ہوں، میں ان کو کرپٹ نہیں کہتا، ہوسکتا ہے لوگ ان کو پیسے دے جاتے ہوں، میں ان کو کرپٹ نہیں کہتا۔ لیکن اتنے اللہ لوگ بھی نہیں جتنے وہ ظاہر کرتے ہیں۔