صنعاء (ویب ڈیسک) یمن میں متحدہ عرب امارات کی حمایت کی حامل مجلس الانتقالی الجنوبی نے ملک کے جنوب میں خود مختاری کا اعلان کر دیا ہے۔ مجلس الانتقالی الجنوبی کی انٹر نیٹ سائٹ سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق یمن میں حکومت کی طرف سے فرائض کی بجا آوری میں اصرار کے ساتھ کوتاہی کے بعد جنوب کے باشندے ایک باوقار زندگی کے لئے اپنے حقوق کے ضامن اقدامات کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اختیار کردہ اقدامات کے ذیل میں کل رات سے جنوب کے فوجیوں اور سکیورٹی فورسز کو ہنگامی حالات کے نفاذ اورخود مختاری کے اعلان کے احکامات دے دئیے گئے ہیں۔
بیان میں اعلانِ خودمختاری کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت نے ریاض سمجھوتے کے معاملے میں سُستی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس سے کترانے کی کوشش کی ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ اعلانِ خود مختاری جنوب کے عوام کی انقلابی تحریک اور معاشرتی ساخت کو ہدف بنانے والی سازشوں میں اضافہ کرنے اور مختلف محاذوں اور سطحوں پر تکالیف اور مسائل کو بڑھانے کی کوششوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔ بیان میں جنوبی صوبوں کے گورنروں، منتظمین اور عوام سے اپنے روزمرّہ معمولات کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم یمن حکومت نے مجلس الانتقالی الجنوبی کے اعلانِ خود مختاری کو رد کر دیا ہے اور اسے اگست میں شروع کی گئی مسلح بغاوت کا دوام قرار دیا ہے۔ یمن کے وزیر خارجہ محمد الحضرمی نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم اس اعلان کو حکومت اور مجلس کے درمیان ماہِ نومبر میں طے پانے والے ریاض سمجھوتے سے مکمل دستبرداری اور اس کی تردید کے طور پر قبول کرتے ہیں۔ یمن میں متحدہ عرب امارات کی حمایت کی حامل مجلس الانتقالی الجنوبی نے ملک کے جنوب میں خود مختاری کا اعلان کر دیا ہے۔