Monday November 25, 2024

اور پھر یوں ہوا!!!اسلام دنیا پرغالب آ گیا ۔۔۔ بھارت کا کشمیروں پر ظلم،عالمی سپر پاورز نے کورونا کی سب سے بڑی وجہ قرار دے دی، بھارت کے ساتھ تمام معاہدے ختم کرنے پر غور شروع

مسقط(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو جواز بنا کر مسلمانوں کو سڑکوں پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور قتل کیا جا رہا ہے۔ اب اس معاملے پر اومان کے نائب وزیراعظم کی صاحبزادی شہزادی مونا بنت فہد السید بھارتیوں پر برس پڑی ہیں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی آواز بن گئی ہیں۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق شہزادی مونا نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر لکھا ہے کہ ”اومان بھارت میں بسنے والے اپنے مسلمان بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اگر بھارتی حکومت نے مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا بند نہ کیا تو اومان میں کام کرنے والے 10لاکھ بھارتی ورکرز کو ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔

میں یقینا یہ مسئلہ اومان کے سلطان کے سامنے اٹھاﺅں گی۔“بھارت میں چونکہ مسلمانوں پر یہ الزام عائد کرکے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس ان کی وجہ سے پھیلا۔ اس حوالے سے بھارت میں ہونے والے ایک اسلامی مذہبی اجتماع کو موردالزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔ دوسری ٹویٹ میں شہزادی مونا بنت فہد السید نے اس الزام کی قلعی کھولتے ہوئے لکھا کہ ”کویت میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے بھارتی شہری ہیں لیکن کسی نے انہیں موردالزام نہیں ٹھہرایا۔ خود بھارت میں بھی سب سے زیادہ ہندو مریض سامنے آ رہے ہیں لیکن وہاں کورونا کے پھیلاﺅ کا الزام مسلمانوں پر ڈالا جا رہا ہے۔ یہ فرق ہے ایک مہذب قوم میں اور ایک انتہاءپسند ملک میں۔“ شہزادی مونا نے اپنی پہلی ٹویٹ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ٹیگ کیا اور دوسری ٹویٹ میں ’اسلام فوبیا‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ انڈیا ٹائمز سمیت دیگر بھارتی میڈیا ہاﺅسز شہزادی مونا کے اس ٹوئٹر اکاﺅنٹ کو جعلی قرار دے رہے ہیں۔

FOLLOW US