لاہور (ویب ڈیسک) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹرز کی جانب سے دیا جانے والا دھرنا کورونا کیخلاف حفاظتی سامان نہ ملنے کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کا مطالبہ ہے کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کیخلاف ہڑتال کے دوران حکومتی کاروائی میں ہٹائے جانے والے ڈاکٹرز کو بحال کیا جائے اور صرف کورونا کیخلاف لڑنے والوں کو نہیں بلکہ تمام ڈاکٹرز کو ڈبل تنخواہیں ادا کی جائیں۔تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد سے سوال کیا گیا کہ حکومت کا کہنا ہے ڈاکٹرز کو کورونا وائرس کیخلاف حفاظتی کٹس دی جا رہی ہیں لیکن ڈاکٹرز تک یہ سامان پہنچ نہیں پا رہا،
اس حوالے سے انہوں نے دھرنا بھی دیا ہے تو آپ اس حوالے سے کیا کہیں گی؟ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میں اس موضوع پر بات ہی نہیں کرنا چاہتی تھی کیونکہ میری اس میٹنگ سے پہلے میرے دونوں سیکرٹریز ان کیساتھ بیٹھے ہوئے تھے اور حفاظتی سامان کی بات کرنے کے بعد آخر میں ڈاکٹرز نے کاغذ الٹا کر یہ کہا کہ ساری باتیں چھوڑیں، جو ہمارے پانچ ڈاکٹرز کو ہٹایا گیا تھا انہیں بحال کریں۔انہوں نے کہا کہ جب ایم ٹی آئی ایکٹ کیخلاف ہڑتال کی گئی اور پورا مہینہ ہسپتال بند رہا تو اس کیخلاف حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے ڈاکٹرز کو ہٹایا تھا لیکن اب یہ چاہتے ہیں کہ ان ڈاکٹرز کو بحال کیا جائے ، میں اس میٹنگ میں شریک نہیں تھی اور یہ ساری باتیں مجھے نبیل صاحب نے بتائی ہیں۔ جہاں تک حفاظتی سامان کا مسئلہ ہے تو آج بھی ہم نے بالکل تفصیل میں تمام سہولیات سب تک پہنچائی ہیں اور ہر ہسپتال میں پہنچائی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت میو ہسپتال میں 140 کورونا کے مریض زیر علاج ہیں لیکن وہاں تو کسی نے دھرنا نہیں دیا، ایکسپو سنٹر میں بھی مریض موجود ہیں لیکن وہاں تعینات ڈاکٹرز نے بھی کوئی دھرنا نہیں دیا، ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سب کو حفاظتی سامان ملے۔ ان کا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ صرف کورونا کیخلاف برسرپیکار ڈاکٹرز کو نہیں بلکہ تمام ڈاکٹرز کو ڈبل تنخواہیں دی جائیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور ہم سب نے مل کر یہ فیصلہ کیا تھا جو ڈاکٹرز فرنٹ لائن پر ہیں اور صرف ان لوگوں کیساتھ ہیں جو کورونا کے مریض ہیں، انہیں ہر حال میں ڈبل تنخواہیں دی جائیں گی۔