اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاور ڈویژن اور آئی پی پیز کے درمیان مذاکرات میں بڑی پیش رفت،بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے ٹیکنکل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نجی شعبے کے ساتھ بجلی کی کیپیسٹی پیمنٹ نظام اور ڈالر میں ادائیگی پر نظر ثانی پر اتفاق کیا گیا،کمیٹی پاورڈویژن اور آئی پی پیز کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی۔ ذرائع کے مطابق دو دن میں ٹیکنکل کمیٹی کے ٹی او آر کو حتمی شکل دے دی جائے گی،مذاکرات میں وزارت قانون کا نمائندہ بھی شریک ہو گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی پی پیز کےتمام واجبات ادا کرنے کی بھی یقین دہانی کرا دی،
حکومت نے آئی پی پیز کیخلاف کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرادی۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خمدات حاصل کرنے کا حکم دے دیا۔سمگلنگ اور ٹڈی دل کے حوالے سے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سمگلنگ ملکی معیشت کے لئے ناسور ہے۔ اسی طرح ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ترین ایکشن نا گزیر ہے۔ ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کرکے ان کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا ئیں دی جائیں تاکہ ایسی روش کی حوصلہ شکنی ہو ۔انہوں نے کہا کہ سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے اشیاء کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں ناجائز اضافے کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں۔ اس کی روک تھام کے لیے انٹیلی جینس ایجنسیوں کی خدمات سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے حاصل کی جائیں۔متعلقہ محکمے اپنے دیانتدار اور فرض شناس افسران کو ایسی جگہوں پر تعینات کریں جہاں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا خدشہ ہو۔ اس ضمن میں صوبوں کے ساتھ کوارڈینیشن کو مزید موثر بنایا جائے ۔ صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے اور کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے ۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام، ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن،
اور ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹننٹ جنرل محمد افضل اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سمگلنگ کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن، خصوصا ذخیرہ اندوزی کے خلاف متعارف کرائے جانے والے آرڈیننس کی بدولت اور دیگر اقدامات مثلاً سرحدیں سیل کیے جانے کی وجہ سے سمگلنگ میں نمایاں کمی کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔