کراچی (نیوز ڈیسک ) پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 30 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 10 اپریل تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 17.29 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مرکزی بینک کے ذخائر 25 کروڑ ڈالر اضافے سے 10.97ارب ڈالر ہوگئے ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 5.52 کروڑ ڈالر اضافے سے 6.32 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تاجربرادری کے پرزور مطالبے کے بعد شرح سود میں2 فیصد کمی کردی ہے۔
جس کے بعد شرح سود کم ہو کر 9 فیصد رہ گئی ہے۔ کورونا کی صورتحال میں شرح سود میں کمی سے صنعت، سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کو فائدہ پہنچے گا۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے مزید 200 بیسز پوائنٹس کی کمی سے ایک ماہ کے دوران شرح سود میں 4.25 فیصد کمی کی گئی ہے۔کاروباری طبقات اور انڈسٹریل سیکٹرز کی جانب سے حکومت سے اپیل کی تھی کہ معاشی نمو کو بڑھانے کیلئے شرح سود میں مزید کمی کی جائے، کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت جمود کا شکار ہونے کے باوجود ملک میں بلند شرح سود صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اگرچہ سٹیٹ بینک نے دو بار شرح سود میں کمی کی ہے لیکن اس کے باوجود اب بھی موجودہ معاشی صورتحال کے تناظر میں شرح سود بہت زیادہ ہے ، معاشی نمو میں بہتری کیلئے شرح سود میں مزید کمی کی جائے ۔مزید براں سٹیٹ بینک نے ری فنانس سکیم میں جو حالیہ قدامات اٹھائے ہیں ان پر برق رفتاری سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔ اس مشکل وقت میں صنعت و تجارت کو سہارا دینے کے لئے ریفنڈز ادائیگیوں کے نظام کو تیز اور مئوثر بنایا جائے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے قرض ایک سال کے لیے منجمد کر نے کا باضابط اعلان جاری کردیا ہے۔