کراچی (نیوز ڈیسک ) کورونا وائرس کے تناظر میں چھٹیاں اور تنخواہوں میں کمی کے باعث بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے کم آمد کے خدشے کے باوجود رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران ترسیلات زر میں 6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے. اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020 کے گزشتہ 9 ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 16 ارب 99 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت میں 16 ارب ڈالر تھے.مارچ میں بھی آمدنی سال بہ سال 9.28 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ارب 89 کروڑ ڈالر ہوگئی جو 2019 کے اسی مہینے میں ایک ارب 73 کروڑ ڈالر تھی جبکہ فروری میں 3.78 فیصد سے ایک ارب 82 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی‘
اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب ایک مرتبہ پھر سرفہرست رہا جہاں سے سب سے زیادہ ترسیلات زر آیا. سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے 3 ار ب 92 کروڑ ڈالر موصول ہوئے‘متحدہ عرب امارات کی جانب سے وصول ہونے والا ترسیلات زر 4 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب 55 کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 3 ارب 41 کروڑ ڈالر تھا.دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے خلیج میں ہزاروں پاکستانی ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ متعدد کو تنخواہوں میں کمی کا سامنا ہے‘دبئی ایوی ایشن کے ایک ذرائع نے بتایا کہ ایئر لائنز کی بندش اور تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے سیاحت بری طرح متاثر ہوئی ہے، ہزاروں پاکستانی مشرق وسطی میں ملازمت سے محروم ہوگئے ہیں اور ہوائی سفر کی بحالی کے ساتھ واپسی کے منتظر ہیں.مالیاتی ماہرین کا خیال ہے کہ مشرق وسطی میں ملازمت میں کمی کے اثرات اس مالی سال کے اختتام تک ظاہر ہوں گے حکومت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی معلومات جاری نہیں کی ہے. امریکا تیسرے نمبر رہا جہاں سے ترسیلات زر جولائی تا مارچ کے دوران 17.4 فیصد اضافے کےساتھ 2 ارب 88 کروڑ ڈالر ہے رپورٹس کے مطابق امریکا میں گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد نے بے روزگاری کے بعد سرکاری عطیات کے لیے درخواستیں جمع کردی ہیں. اسی طرح برطانیہ سے گزشتہ 9 ماہ میں آنے والے ترسیلات زر میں 3 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر 2 ارب 55 کروڑ ڈالر آئے ملائیشیا سے وصول ہونے والے ترسیلات زر ایک ارب 16 کروڑ ڈالر تھے.