راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا مریضوں کو راولپنڈی کے اہم ہسپتال میں بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی میں انتظامیہ کی جانب سے توجہ نہ دینے پر ایک بزرگ مریض کی حالت مزید خراب ہو گئی، بزرگ شہری ساجد ہاشمی نے ایک معروف ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدارا! مجھے گھر بھیجا جائے، میرے پاس پینے کو پانی بھی نہیں ہے، میں گھر میں مرنا چاہتا ہوں، ہسپتال انتظامیہ مجھے یہاں سے زندہ نہیں نکالنا چاہتی۔ساجد ہاشمی نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 28 مارچ سے میں ہسپتال میں داخل ہوں، مجھے ایک رات
ایک بیڈ پر رکھا گیا، وہاں سے مجھے چار پانچ دن کیلئے دوسرے بیڈ پر شفٹ کردیا، جس پر گندی چادر بچھی ہوئی تھی اورمجھے اوڑھنے کے لئے خون آلود کمبل دیا گیا۔میرے بارہا کہنے کے باوجود میرا کمبل نہیں بدلا گیا، مجھے مجبوراً نیا کمبل بازار سے منگوانا پڑا، میری ہسپتال میں شوگر بھی کنٹرول نہیں ہو رہی ہے، یہاں پر میرا بلڈ پریشر پہلے سے زیادہ بڑھ چکا ہے، ہسپتال میں میری کوئی دیکھ بھال نہیں ہو رہی، انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ میں کرونا پازیٹو آیا ہے، مجھے ہسپتال میں بار بار ادھر ادھر شفٹ کرنے سے میرا سارا سامان بھی چوری ہو چکا ہے، انہوں نے کہا کہ میں یہاں اکیلا پڑا ہوا کوئی دیکھ بھال نہیں ہو رہی ہے، اللہ کے لئے میری جان چھڑا دیں۔میں ہسپتال میں پانی پینے کے لئے بھی محتاج ہو گیا ہوں۔