Thursday November 28, 2024

پاکستان میں کرونا وائرس کی وجہ سے مارچ کے مہینے میں مہنگائی کم ہو کر 10.24 فیصد پر آگئی

کراچی: پاکستان میں کرونا وائرس کی وجہ سے مارچ کے مہینے میں مہنگائی کم ہو کر 10.24 فیصد پر آگئی جو کہ فروری میں 12.4 فیصد پر تھی۔ماہرین کی رائے میں ڈالر کی بڑھتی قیمت اور کرونا وائرس کے منفی اثرات پر قابو پا لیا گیا تو مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آنے کے ساتھ ساتھ شرح سود میں بھی کمی کا قومی امکان ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں پیاز 35 فیصد، آلو 11 فیصد، پھل 8.5 فیصد اور چکن 3.25 فیصد مہنگا ہوگیا البتہ ٹماٹر 23 فیصد، مچھلی 9 فیصد، سبزیاں 7.8 فیصد، موٹر فیول 6.17 فیصد اور ٹرانسپورٹ 5.45 سستی ہوئی۔اسکے علاوہ دال چنا کی قیمت میں 5 فیصد، مسور میں 3.40 فیصد، دال ماش کے نرخ میں 2.33 فیصد اور گندم آٹے کی قیمت میں 3 فیصد کمی دیکھی گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق موجودہ مالی سال میں جولائی 2019 سے مارچ 2020 تک مہنگائی کی اوسط شرح 11.53 فیصد رہی۔سالانہ موازنے کے تحت مارچ 2019 کے مقابلے میں مارچ 2020 میں آلو 107، پیاز 92 فیصد، دال مونگ 70 فیصد، دال ماش 47 فیصد اور گیس 55 فیصد مہنگی ہوئی۔ گھی اور گڑ 33 فیصد، چینی 31 فیصد جبکہ کوکنگ آئل اور مصالحہ جات 27 فیصد مہنگے ہوگئے۔البتہ ایک سال میں ٹماٹر کی قیمت میں 71 فیصد اور بجلی کے نرخ میں 14 فیصد کمی دیکھی گئی۔ایک سال کے دوران مشروبات اور تمباکو 18.57 فیصد اور جلد خراب ہونے والی غذائی اجناس کی قیمت 15.29 فیصد بڑھ گئی۔ صحت کی سہولیات 12.41 فیصد، ٹرانسپورٹ 11.46 فیصد، کپڑے اور جوتے 11 فیصد، گھر کی تزیئن و آرائش 10 فیصد مہنگی ہوگئی جبکہ تعلیمی اخراجات 4.51 فیصد بڑھ گئے۔

FOLLOW US