لاہور: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 18سال کی کم ترین سطح پر آ گئی،تیل 23ڈالر فی بیرل فروخت ہونے لگا۔ تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 2002 ء کی سطح پر آ گئی ہیں ۔ جبکہ امریکی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت 22 ڈالر فی بیرل سے 20 ڈالر پر آ گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمت میں کمی سے پاکستان کے تجارتی خسارے میں کمی واقع ہو گی ۔ ان کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمت میں کمی کے باعث ملک میں مہنگائی کم ہو نی چاہیے اور حکومت کو چاہیے کہ پٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کرے ۔ ایک بیرل میں 159 لیٹر ہوتے ہیں، ۔ اگر پاکستانی حکومت 20 ڈالر فی بیرل کے حساب سے خام تیل کی خریداری کرے تو ٹیکسز اور دیگر اخراجات شامل کر کے پاکستان میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 50 سے 60 روپے کی سطح پر آ سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں تیل کی قیمتیں مزید گریں گی۔ سعین ممکن ہے کہ خام تیل کی فی بیرل قیمت 10ڈالر ہو جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت خام تیل کی خریداری کیلئے ہیجنگ فارمولا یعنی ایک فکس قیمت پر طویل عرصے کیلئے تیل کی خریداری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس فارمولے کے تحت ملک میں ناصرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیتوں میں کمی ہوگی، بلکہ اس باعث مہنگائی کی شرح میں بھی کمی آئے گی۔ واضح رہے کورنا وائرس سے بڑھتی ہلاکتوں اور بیشر ممالک میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کی صورتحال کے باعث پٹرول کی قیمتوں میں کی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ خام تیل کی قیمت 50 ڈالر فی بیئرل سے کم ہو کر 20 ڈالر فی بیئرل پر آ گئی ہے۔اس سے قبل امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پٹرول کی قیمت 10 روپے فی بیرل تک آ سکتی ہے۔