اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی ایم ایف اور عالمی بینک کا پاکستان سمیت کورونا وائرس سے متاثر ترقی پذیر و غریب ممالک کی فوری مدد کا اعلان ،تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اور عالمی بینک نے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے ذمے واجب الادا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈے اے)کے رعایتی قرضوں کی واپسی بھی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ تاہم اس کیلئے جی 20 ممالک کے رہنماؤں سے جلد رابطہ کرکے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ایک اعلامیہ میں آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ اقتصادی سرگرمیاں معطل ہونے کی
وجہ سے پسماندہ ممالک کی معیشت کو نقصان پہنچے گا، اس وجہ سے ادارہ ترقی پذیر و غریب ممالک کے بحران اور ہر ملک کو درکار مالی ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے کچھ وقت لگے گا جس کیلئے عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف فنڈ نے قرضے کیلئے فنانسنگ فراہم کرنے والے جی 20 ممالک کو غیر پائیدار قرضوں کی صورتحال سے دوچار غریب ممالک کی نشاندہی کرنے اور ان کی ضروریات کا تخمینہ لگانے کے حوالے سے پیشکش کی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فنانسنگ فراہم کرنے والے ممالک کے قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف فنڈ ہنگامی اور فوری بنیادوں پر رعایتی قرضوں کیلئے ان تمام فنانسنگ فراہم کرنے والے ممالک کے سینئر حکام سے رابطے کرے گا جس میں ان قرض دینے والے ممالک ( creditors) سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کے آئی ڈی اے(رعایتی قرضے) کی واپسی کچھ عرصے کیلئے معطل کرنے کی درخواست کی جائے گی، اس سے غریب ممالک کو فوری طور پردرکار مالی ضرورت پوری کرنے اور کورونا وائرس سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔عالمی بینک نقصان اور ازالے کے لیے درکار فنانسنگ کی ضروریات کا تخمینہ لگا کر تجاویز تیار کرے گا، جن کے تحت غریب ممالک کی امداد و قرضے کی ضروریات پوری کرنے کیلئے جامع ایکشن پلان تیار کیا جائے گا اور ان تجاویز و ایکشن پلان کی 16 اپریل کو ہونے والے دوروزہ بہار کے سالانہ اجلاس کے دوران ڈویلپمنٹ کمیٹی سے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔