اسلام آباد : ملک بھر کی مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی، وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ سندھ کی جانب سے اعلان کردہ فیصلہ پورے ملک کیلئے ہے، مساجد میں عوام کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں کیا گیا، مساجد میں صرف عملہ ہی اذان اور نماز کی ادائیگی کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ میں نماز کے اجتماعات پر پابندی کے فیصلے کے حوالے سے ردعمل دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ فیصلہ صرف سندھ ہی نہیں بلکہ پورے ملک کیلئے ہے۔ یہ فیصلہ سندھ حکومت نے اکیلے نہیں کیا، بلکہ جمعرات کے روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ ملک بھر کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات کیلئے عوام کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم مساجد کو بند نہیں کیا جائے گا۔ مساجد سے اذانیں بھی دی جائیں گی، جبکہ مساجد کا عملہ ہی نماز کی ادائیگی بھی کرے گا۔ یوں مساجد میں صرف 3 سے 5 لوگوں کو باجماعت نماز کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے مزید کہا ہے کہ مسلم امہ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر اقدامات اٹھائے ہیں۔ تین روز سے مکہ مکرمہ اور مسجد اقصیٰ کو بند کردیا گیا ہے، ترکی، مصر، مراکش اور متعدد ممالک کی مساجد میں اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔ لیکن پاکستان میں مساجد کو بند نہیں ہونے دیا جائے گا۔