لاہور( نیوز ڈیسک ) مشہور فیشن ڈیزائنرماریہ بی نے ایک ویڈیو میں الزام لگایا کی پولیس ان کے خاوند کوزبردستی گرفتار کر کے لے گئی۔
ماریا بی نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ کل رات ہمارے گھر پر پولیس نےایسے ریڈ کیا جیسے ہم پورے لاہور کے سب سے بڑے ڈرگ لارڈ ہوں۔
روتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس والوں نے بتایا کہ میرے خاوند پر ایف آئی درج ہے اور وہ اسے گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئے ہیں ، پولیس والوں نے اسے گرفتار بھی وکیل کی غیر موجودگی میں کیا ۔ ماریا بی کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ رات ساڑھے بارہ بجے پیش آیا، اس وقت ہم نے بہت سے لوگوں سے رابطہ کرنے کے لئے کوشش کی لیکن آدھی رات کا وقت تھا اس لئے کوئی بھی جاگ نہیں رہا تھا۔
ماریا بی نے الزام لگایا کہ پولیس والے ان سے بہت زیادہ بدتمیزی کر رہے تھے اور انہیں کہہ رہے تھے کہ آپ لوگ مجرم ہیں ۔ ماریا بی نے سوال کیا ہم لوگ مجرم کیسے ہو گئے ہم لوگ تو suffer کر رہے ہیں کیوں کہ کسی بھی وقت ہمارے سارے خاندان کے ٹیسٹ پازیٹو آ سکتے ہیں ۔ ماریا بی کا روتے ہوئے سوال تھا کہ یہ کس قسم کا سسٹم پنجاب میں رائج؟ جبکہ اس پر پولیس کا موقف یہ ہے کہ ماریہ بی کے ایک ملازم میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی لیکن ماریہ کے خاوند نے بجائے اسے رپورٹ کرنے کے ملازم کو ایک بس میں بٹھا کر کر اسے اس کے گاؤں بھجوادیا جس کی وجہ سے بہت سے دیگر لوگوں کو کرونا وائرس لگنے کا خدشہ ہوگیا ہے۔