Monday January 20, 2025

بخار، نزلہ ، کھانسی یا سانس میں دشواری ہی نہیں بلکہ کورونا وائرس کی مزید کونسی دو علامات ہیں جو فوری ظاہر ہوتی ہیں؟ ماہرین کے انکشاف نے ہلچل مچا دی

لندن (پی این آئی) کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے انسان کی سونگھنے کی حس ختم ہوسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص میں ’’حسِ شامّہ‘‘ یعنی سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجائے تو یہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس موجود ہونے کی علامت ہوسکتی ہے۔ یہ انکشاف انہوں نے جنوبی کوریا، چین، فرانس، اٹلی اور امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ناول کورونا وائرس/ کووِڈ19 کے 30 فیصد مریضوں نے بیماری کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجانے کے بارے میں بتایا ہے۔

اس بات کا باضابطہ اعلان برٹش رائنولوجیکل سوسائٹی کے صدر، پروفیسر کلیئر ہوپکنز اور برٹش ایسوسی ایشن آف اوٹو رائنو لیرائنگولوجی کے صدر نرمل کمار نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے۔واضح رہے کہ ناول کورونا وائرس کی ظاہری علامات نمونیہ اور موسمی زکام سے تھوڑی سی مختلف ہیں جبکہ سونگھنے کی حس اچانک ختم ہوجانا بھی کسی دوسری وجہ سے ہوسکتا ہے تاہم کووِڈ 19 کی عالمی وبائیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ پہلو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ اس کی بروقت تشخیص ممکن ہوسکے۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس ہ بظاہر بخار سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد خشک کھانسی آتی ہے۔ایک ہفتے بعد سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے کچھ مریضوں کو ہسپتال لے جانے کے نوبت آ جاتی ہے۔ واضح رہے کہ اس انفیکشن میں ناک بہنے اور چھینکنے کی علامات بہت کم ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق انفیکشن کے لاحق ہونے سے لے کر علامات ظاہر ہونے تک کا عرصہ 14 دنوں پر محیط ہے۔ لیکن کچھ محققین کا کہنا ہے کہ یہ 24 دن تک بھی ہو سکتا ہے۔

FOLLOW US