اسلام آباد : چین نے پاکستان کو ایک لاکھ ماسک فراہم کر دیئے ہیں، چین نے30 ہزار مشتبہ افراد کی چیکنگ کے لیے ٹیسٹنگ کٹس فراہم کردیں، چین پاکستان کوماسک، حفاظتی لباس اور وینٹی لیٹرز بھی دےگا۔ چینی سفارتخانے کے مطابق چینی ماہرین نے 4 گھنٹے طویل انٹرنیشنل ویڈیو کانفرنس کی۔ جس میں چینی ماہرین نے پاکستان سمیت کئی ممالک کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ نے کہا کہ مشکل وقت میں ایسا موقع فراہم کرنے پر چین کے مشکور ہیں۔ ویڈیوکانفرنس اور جوابات سے ہمارے علم میں اضافہ ہوا۔ یورپی، وسطی اورجنوبی ایشیاء کے20 ممالک ویڈیو کانفرنس میں شریک ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے تقریباً 20 ماہرین شریک ہوئے۔ چین اپنے تجربات سے پاکستان کو آگاہ کرتا رہے گا۔
اسی طرح چین نے ایک لاکھ ماسک اور 30 ہزار مشتبہ افراد کی چیکنگ کے لیے ٹیسٹنگ کٹس فراہم کردیں۔ چین پاکستان کو ماسک پروٹیکٹوو ملبوسات، وینٹی لیٹرز جیسی طبی سہولیات کا عطیہ بھی فراہم کرے گا۔چین کویڈ۔19 کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ اپنی معلومات اور بہترین تجربات کا تبادلہ کرتا رہے گا۔ یہ ماسک ژن ژیانگ اوی گور کی حکومت کی طرف سے دونوں ممالک کے عوام کی دوستی کی علامت کے طور پر فراہم کئے گئے۔ اسلام آباد میں مقیم چینی کمیونٹی کے نمائندوں نے بھی اسلام آباد کیلئے میڈیکل سہولیات کا عطیہ دیا ہے۔ اسی طرح چین کی اکیڈمی آف سائنس کے پروفیسر گائوفو اور چینی مرکز برائے تدارک، امراض و روک تھام کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ووژن یو، وبائی امراض کی روک تھام کے شعبہ کے سربراہ پروفیسر وانگ فا، پیکنگ یونیورسٹی کے شعبہ ریسیپریٹری میڈیسنز کے ڈائریکٹرپروفیسر وانگ گوانگ فا نے شرکاء کے ساتھ کویڈ۔19 سے نمٹنے کیلئے انتہائی پیشہ وارانہ انداز میں اٹھائے اقدامات سے آگاہ کیا اور دیگر ممالک کے ماہرین کے سوالات کے جوابات دیئے۔ پاکستان کی طرف سے این آئی ایچ کے حکام نے ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔ این آئی ایچ کی ریسرچر ڈاکٹر آمنہ نے کہا کہ یہ کانفرنس انتہائی معلوماتی اور علم پر مبنی تھی۔ عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں دفتر کی نمائندہ ڈاکٹر عظمیٰ بشیر نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ چین یورپی ممالک اور افریقی ممالک کے ساتھ بالترتیب دو بین الاقوامی ویڈیو کانفرنسیں منعقد کر چکا ہے۔