لاہور(نیوز ڈیسک)متنازع بیانات کی وجہ سے شہرت حاصل کرنے والے پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو خصوصی بچوں کے لیے نامناسب زبان استعمال کرنے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے ملک میں تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والی ایک پریس کانفرنس کے دوران خصوصی بچوں کے حوالے سے بات کی تھی۔فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جو لوگ اپنا کام بنتا، بھاڑ میں جائے جنتا جیسے اقوال پر عمل کرتے ہیں، خدا انہیں سزا دیتا ہے اور پھر ایسے افراد کو ملنے والی سزا اپنے سماج اور تاریخ
میں دیکھتے ہیں۔انہوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد کے گھروں میں اپاہج اور معذور بچے پیدا ہوتے ہیں اور پھر ان کےگھروں میں ایسی ایسی چیزیں ہوتی ہیں کہ دوسرے اپنے ہاتھ کانوں پر لگالیتےہیں اور جو ایسے شخص کے قریب رہے ہوتے ہیں یا ان کے کرتوتوں سے واقف ہوتے ہیں وہ تذکرہ کرتے ہیں، باتیں کرتے ہیں اور لوگوں کو بتاتےہیں کہ اس شخص نے فلاں فلاں کام کیے تھے جس وجہ سے اس کے اوپر یہ عذاب نازل ہوا۔صوبائی وزیر اطلاعات نے کسی بھی گھر میں معذور اور اپاہج بچوں کی پیدائش کو ان کے والدین اور اہل خانہ کے کرتوتوں کا نتیجہ قرار دیا۔فیاض الحسن چوہان کی مذکورہ ویڈیو کو متعدد افراد نے ٹوئٹر پر شیئر کیا اور انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ایک بار پھر صوبائی وزیر نامناسب بیان دے کر سستی شہرت حاصل کرنا چاہ رہے ہیں اور وہ معذور بچوں کی پیدائش کو ان کے والدین پر خدا کا عذاب قرار دے رہے ہیں۔دیگر افراد کی طرح فیاض الحسن چوہان کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے بیان کی مذمت کی۔