لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر تیاری کرلیں، ان کی باری بھی آئے گی، شہزاد اکبرنے ایک ادارہ اثاثہ جات کی ریکوری بنا یا ہے،جس کی بناء پر شہزاد اکبرحکومت اور نیب کے درمیان ڈاک پہنچانے کا کام کرتے ہیں، انہوں نے کوئی سیاستدان، جج یا کسی کو نہیں چھوڑا،ان کے خلاف بھی سب باہر آئے گا۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر نیب میں وکیل اور ملازم کی حیثیت سے کافی عرصہ کام کرتے رہے ہیں۔ اب موجودہ حکومت میں شہزاد اکبرنے ایک ادارہ اثاثہ جات کی ریکوری کا ادارہ بنا لیا ہے،
یہ ادارہ حکومت اور نیب کے درمیان پُل کا کام کررہا ہے، حکومت اپنے معاون خصوصی شہزاد اکبر کو ڈاک دیتی ہے، اور شہزاد اکبر یہ ڈاک جاکر نیب کو دیتے ہیں، اور ڈاکیہ نیب سے اس ڈاک کی تعمیل کروا کے واپس وزیراعظم ہاؤس پہنچا دیتا ہے کہ وزیر اعظم صاحب آپ کے حکم کی تعمیل ہوگئی ہے۔محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ یہ ساری چیزیں آہستہ آہستہ سامنے آجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر اب تیاری کرلیں، ان کی باری آنے والی ہے۔ انہوں نے کوئی سیاستدان، جج یا کسی کو نہیں چھوڑا، یہ حکومت اور نیب کے درمیان ایک آلہ بنے ہوئے ہیں۔ جب آپ ادارہ اثاثہ جات کی ریکوری کا ریکارڈ نکالیں گے کہ اس کے قوانین کیا ہیں، تو اس میں نیب آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندیاں گھٹن کے ماحول کو بڑھائیں گی۔ن لیگ کے دور حکومت میں تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی نیب قوانین میں ترامیم سے بھاگ گئی تھیں۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے ،اس گرفتاری سے ثابت ہوگیا ہے کہ نیب کو صرف انتقام کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔
گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب حکومت کی بی ٹیم ہے ،ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ عمران خان نیب کو اپنے مخالفین کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنارہے ہیں۔ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف نے ہمیشہ حق اور سچ کی بات کی ، حکومت تنقید برداشت نہیں کرسکی تو گرفتار کر لیا گیا ،اس گرفتاری سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے اور نیب کا چہرہ کھل کر سامنے آگیا ہے ،حکومتی ہتھکنڈوں سے میڈیا کی آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔