Wednesday January 22, 2025

وطن عزیز کیخلاف زہر اگلنے والے پی ٹی ایم رہنما علی وزیر اور محسن داوڑ کی افغان انٹیلی جنس کے سربراہ سے ملاقات، پاک فوج کیخلاف کیا نازیبا ریمارکس دے ڈالے؟ ساری کہانی کُھول کر سامنے آگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی ٹی ایم کے ارکان اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کے افغان آرمی کیساتھ رابطوں کو ناگواری کیساتھ دیکھا گیا ہے۔ یاد رہے کہ دونوں نے حال ہی میں افغان ہیلی کاپٹر میں افغانستان کا سفر کیا تھا اور دونوں نے پاک فوج کیخلاف غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے سے کبھی گریز نہیں کیا۔ دونوں ارکان قومی اسمبلی کے فوج کیخلاف موقف پر بہت سے حلقے حیرت زدہ ہیں کہ ملک کے قبائلی علاقوں سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں فوج نے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں اور اب ان علاقوں میں سماجی ترقی کے لئے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

اس بات پر بھی زبردست حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ دورہ افغانستان کے دوران دونوں ارکان افغان آرمی حکام سے ملاقاتوں کے دوران کیوں اس قدر خوش اور مسکرا رہے تھے۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری کے موقع پر افغانستان میں خصوصی پروٹوکول ملنے کے بعد پختون تحفظ موومنٹ کے قائدین محسن داوڑ اور علی وزیر کیخلاف پختون تحفظ موومنٹ کے اندر بھی بغاوت پھوٹ پڑی اور پی ٹی ایم کے جذباتی عہدیداروں اور کارکنوں نے محسن داوڑ اور علی وزیر کی پالیسیوں سے اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر مخالفانہ پوسٹیں شروع کر دی ہیں۔ پختون تحفظ موومنٹ کے ناراض عہدیداروں اور کارکنوں نے سوشل میڈیا پر اپنے تاثرات شیئر کرتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کی تقریب حلف وفاداری میں شرکت کیلئے محسن داوڑ اور علی وزیرکو مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا جانا، پاک افغان بارڈر سے انہیں افغان نیشنل آرمی کے خصوصی ہیلی کاپٹر میں کابل لے جانا اور ان کے وہاں پہنچنے تک صدارتی حلف برداری کی تقریب کا ملتوی کیا جانا اس تلخ حقیقت کا کھلا ثبوت ہے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر دونوں ہی

پشتون عوام کے جذبات بھڑکا کر انہیں اپنے مخصوص ایجنڈے کیلئے استعمال کرتے چلے آئے ہیں مگر افغان صدر کی تقریب حلف وفاداری کے موقع پر پشتون عوام کے حقوق کا نعرہ لگانے والوں محسن داوڑ اور علی وزیر کی افغانستان کی خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کیساتھ گہرے خفیہ مراسم طشت ازبام ہوگئے ہیں اور غیرت مند پختونوں کو یہ جان کر دلی دکھ ہوا ہے کہ پی ٹی ایم کے پلیٹ فارم سے پختونوں کے حقوق کا نعرہ بلند کرنے والے یہ دونوں لیڈر پختون عوام کو افغان ایجنڈے کیلئے استعمال کر کے اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر شیئر ہونیوالے ایک ویڈیو کلپ میں شمالی وزیرستان میں پی ٹی ایم پارلیمنٹرین کیخلاف احتجاجی مظاہرے کو بھی دکھایا گیا ہے جس میں پختون عوام پی ٹی ایم کی ٹوپیاں جلاتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی غداری ثابت ہوچکی ہے، اس لیے ان دونوں کیخلاف غداری کے مقدمات قائم کرکے انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ پی ٹی ایم کے دونوں ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کیخلاف پشتون عوام میں شدت سے ظاہر ہونے والے غم و غصہ سے یہ حقیقت بھی ایک بار پھر عیاں ہوگئی ہے کہ پختون عوام پاکستان کے وفادار ہیں اور محسن داوڑ اور علی وزیر نے گمراہ کن پراپیگنڈا کرکے انہیں پختون حقوق کے نام پر اپنی تحریک میں شامل کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی ایم کے دونوں ارکان قومی اسمبلی کیخلاف شیئر ہونیوالی پوسٹوں

میں انہیں غدار قراردیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ دونوں رہنمائوں نے اشرف غنی کی صدارتی عہدے کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر این ڈی ایس کے سابق چیف امراللہ صالح سے اپنی ملاقات کی خود ہی ویڈیو شیئر کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ این ڈی ایس کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں جبکہ پی ٹی ایم کے دونوں ارکان اسمبلی نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں وزیرستان کو افغانستان کا حصہ قرار دیکر کابل حکومت سے اس علاقہ کے افغانوں کو اپنے ملک کا پاسپورٹ جاری کرنے کی بھی درخواست کی جس کا انکشاف ہوتے ہی پی ٹی ایم کے دونوں ارکان اسمبلی کیخلاف پختون عوام میں غم و غصے کی لہر میں شدت آتی جارہی ہے۔ جبکہ پی ٹی ایم کے کئی عہدیداروں اور کارکنوں نے محسن داوڑ اور علی وزیر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اب تم پوری طرح بے نقاب ہو چکے ہو، پختون عوام کے سامنے تمہاری اصلیت آشکار ہوچکی ہے، اس لیے تمہاری قیادت کے دن اب ختم ہوچکے ہیں۔ پختون تحفظ موومنٹ کی تحریک کے معاملات سے باخبر مبصرین کا کہنا ہے کہ پشتون حقوق کے تحفظ کے نام پر تشکیل پانیوالے پی ٹی ایم گروپ کا پاکستان مخالف ایجنڈا بے نقاب ہونے کے بعد اب محسن داوڑ اور علی وزیر کو پختونوں کے غیظ وغضب کا سامنا کرنا ہوگا اور ان کی تحریک بہت جلد پختونوں کی حمایت سے یکسر محروم ہوجائیگی۔

FOLLOW US