اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف ڈاکٹر اور سائنسدان ڈاکٹر جاویداکرم نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کوئی نیا وائرس نہیں 70 سال سے موجود ہیں۔جبکہ کرونا وائرس کے 40 فیصد مریضوں کو بخار نہیں ہوتا۔ کرونا اپنی شکل تبدیل کرتا ہے اس لئے اس کی ویکسین بنانا مشکل ہے۔ کروانا وائر س کے 97 فیصد افراد گھر میں بیٹھ کر صحت یاب ہو سکتے ہیں آپ کو اپنی جنرل صحت کو بہتر کرنا ہوگی۔ کرونا وائرس سیگریٹ پینے والوں ، موٹے افراد کو زیادہ اثر کرتا ہے۔ اس لئے سگریٹ سے اجتناب کریں۔ گرم موسم میں وائرس کے خاتمے سے متعلق بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گرمیوں میں وائرس پھیلتا ہے۔
آسٹریلیا میں گرمی ہے اور وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔دوسری جانب کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور مریض سامنے آگیا ہے جس کے بعد ایک ہی دن میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ترجمان سندھ حکومت کے مطابق مجموعی طور پر سندھ میں کورونا وائرس کے کیسزکی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سترہ میں سے دومریض صحتیاب ہو چکے ہیں، 15 مریض زیر علاج ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ جو نیا مریض سامنے آیا ہے،اُس کی ٹریول ہسٹری موجود نہیں۔انہیں بتایا گیا کہ مریض کے والد یورپ سے واپس پاکستان آئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے مریض کے والد کےبھی سیمپل لینے کی ہدایت کر دی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ متاثرہ شخص سعودی عرب سے کراچی آیا تھا، مریض کو فوری اسپتال منتقل کردیا گیا۔اسلام آباد کے پمز اسپتال میں بھی تین افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ترجمان پمز اسپتال کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر پانچ مشبہ مریض کورونا آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ دو روز قبل امریکہ سے آنے والی کورونا سے متاثرہ ایک مریضہ کی حالت تشویشناک ہے۔