اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی تشریح پر مبنی بڑا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت قبل از گرفتاری کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ،بے گناہ انسانوں کی تذلیل روکنے کیلئے یہ ایک خصوصی رعایت تھی جو ہر ملزم کو نہیں مل سکتی۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز جسٹس قاضی امین نے یہ فیصلہ سیکرٹری یونین کونسل جمشید ٹاؤن کراچی غلام فاروق چنا کی درخواست ضمانت پر جاری کیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بے گناہوں کو گرفتاری سے بچانے کیلئے عدالتی فیصلے میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی خصوصی گنجائش پیدا کی گئی تھی
جس کا مقصد بے گناہ انسانوں کی تذلیل روکنا تھا، تاہم یہ ایک خصوصی رعایت ہے جو ہر ملزم کو نہیں مل سکتی۔سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ ملزم کو گرفتاری سے بچانے کے نتائج دور رس ہو سکتے ہیں اور عدم گرفتاری سے شواہد ضائع بھی ہو سکتے ہیں، لہذا اگر بادی النظر میں شواہد موجود ہوں تو ضمانت قبل ازگرفتاری نہیں ہو سکتی۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ غلام فاروق چنا ضمانت قبل ازگرفتاری کی رعایت کے مستحق نہیں۔عدالت عظمی نے ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد کرتے ہوئے نمٹا دی ہے،یاد رہے کہ غلام فاروق چنا پر خاتون کے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنانے کا الزام تھا جس کے ذریعے خاتون کی قیمتی اراضی ہتھیا نے کا الزام تھا جبکہ اینٹی کرپشن تحقیقات کر رہا ہے۔