اسلام آباد( ویب ڈیسک) دبئی کی بھگوڑی شہزادی اور دبئی کے حکمران شیخ راشد المکتوم کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ دبئی کے حاکم اپنی 11 سالہ بیٹی کو زبردستی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ شادی کرانا چاہتے تھے۔تفصیلات کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ جب دبئی کے حاکم شیخ المکتوم تنازعہ کا شکار ہوئے ۔ دبئی کے حاکم کی بھگوڑی بیوی نے برطانیہ کی عدالت کو بتایا گیا کہ دبئی کا شیخ محمد راشد المکتوم سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان سے اپنی 11 سالہ بیٹی کی شادی کرنا چاہتا ہے۔ شیخ راشد المکتوم نے فروری 2019 میں اپنی بیٹی شہزادی جیلیلا ،جس کی عمر 11 سال تھی کی شادی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے کرنا چاہی اور اس بارے میں ایک معاہدے پر بھی بات چیت کی گئی، اور اس بارے میں کسی اور نہیں بلکہ شہزادی جلیلہ کی والدہ اور دبئی کی بھگوڑی ملکہ شہزادی حیا نے انکشاف کیا۔ شہزادی حیا نے مزید بتایا کہ وہ جون 2019ء میں اپنے ساتھ سالہ بیٹے شہزادہ زید اور 11 سالہ بیٹی شہزادی جلیلہ کے ساتھ دبئی سے اسی لیے فرار ہوئی تھیں جسکے بعد انہوں نے برطانیہ میں پناہ کی درخواست دائر کی۔ یہاں پر یہ امر بھی قابلِ ذذکر ہے کہ دبئی کے حاکم شیخ راشد الکتوم نے
اس سے پہلے بھی تنازعہ کی زد میں تھے جب ان پر الزام لگا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو لندن کے پیلس میں اغوا کر رکھا ہے۔ شیخ راشد الکمتوم کی بیٹی شیخہ شمسا المکتوم نے برطانیہ کے شہر سرے میں اپنے والد کی 13 کروڑ ڈالر کی جائیداد سے فرار ہونے کی کوشش کی جب وہ 18 سال کی تھی۔ کافی دن غائب رہنے کے بعد شہزادی شمسہ قریبی عمارت میں پائی گئیں اور بعد میں اُنہیں زبردستی دبئی واپس لیجایا گیا۔ جب سے شہزادی دبئی گئی ہے تبب سے لے کر آج تک شہزادی شمسا کے بارے میں کوئی بھی خبر سامنے نہیں آسکی، یہاں تک کہا جاتا ہے کہ دبئی پہنچتے ہی شہزادی شمسا کو قید کر لیا گیا ہےا ور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ اس کے بعد 2018میں شمسہ کی بہن لطیفہ نے عمان میں سرحد عبور کرکے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس کی کوشش کو بھی ناکام بنا دیا گیا۔ شمسہ کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب اس کے فرار ہونے میں مدد کرنے والا عملہ قید تھا۔