اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو کے مقابلے اپنے عروج کی طرف بڑھ رہے ہیں، سنسنی خیز میچوں کا سلسلہ جاری ہے اور غیر ملکی کھلاڑی نہ صرف پاکستان کے چار وینیوز پر ہونے والے میچز میں عمدہ کارکردگی کے ساتھ اپنا حصہ ڈال رہے ہیں بلکہ پاکستان میں اپنے قیام سے خوش بھی ہیں۔پی ایس ایل فائیو کے لیے اسلام آباد یونائیٹڈ میں شامل کیوی کرکٹر کولن منرو پاکستان سپر لیگ کے نوجوان فاسٹ بولرز سے ہی متاثر نہیں ہیں بلکہ یہاں پی ایس ایل کھیل کر خود کو محفوظ بھی سمجھتے ہیں۔کولن منرو نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں بہت محفوظ ہوں، میری بھی زندگی ہے،
اگر میری زندگی محفوظ نہ ہوتی تو میں یہاں نہ آتا، میرے علاوہ بھی دیگر کرکٹرز یہاں آکر کھیل رہے ہیں، وہ خوش ہیں تو ہی کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انفرادی طور پر تو کھلاڑیوں نے فیصلہ کیا اور یہاں کھیل رہے ہیں، اب بورڈز نے فیصلہ کرنا ہے، اگر سب کچھ ایسا ہی رہتا ہے تو کچھ بورڈز بھی اس بارے میں فیصلہ کریں گے لیکن مستقبل میں کیا ہوتا ہے کچھ نہیں کہہ سکتے۔کولن منرو کہتے ہیں کہ میچز کے مصروف شیڈول کی وجہ سے وہ زیادہ گھوم نہیں سکے لیکن ٹیم کے ہمراہ کچھ کھانوں پر جانے کا موقع ملا، ہلکا پھلکا مقامی کھانوں کا مزہ بھی چکھا ہے، کچھ کھلاڑی ڈائٹری پلان پر عمل کر رہے ہیں۔کیوی بلے باز نے کہا کہ پی ایس ایل کھیلنے کا مزہ آ رہا ہے، کراؤڈ نے بہت متاثر کیا ہے، پاکستانی عوام کرکٹ کا بہت شوق رکھتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل پیس اٹیک کی وجہ سے دوسری لیگز سے مختلف ہے، غیر معروف بولرز بھی خوب مہارت رکھتے ہیں، یہاں سب کی نشاندہی کرنا مشکل ہے، یہاں فاسٹ بولر عاکف جاوید کا ذکر کروں گا، وہ خاموش رہ کر سیکھنے کی کوشش کرتا ہے، وہ نہ اردو بول سکتا ہے اور نہ انگلش لیکن خاموشی سے سیکھ کر مہارت حاصل کر رہا ہے،
محمد موسیٰ نے بھی متاثر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان ورلڈ کلاس کرکٹر ہیں، انہوں نے بیٹنگ اور بولنگ میں صلاحیتیوں کے جوہر دکھائے۔نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے کرکٹرز کو ایشین پچز پر کھیلنے میں اکثر مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کولن منرو کہتے ہیں کہ پی ایس ایل میں پچز اب تک بہت اچھی ہیں، جہاں پہلے بیٹنگ کرنا پڑی وہاں پچز میں ڈبل پیس کا سامنا کرنا پڑا لیکن ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔