لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت لندن میں موجود ہیں۔اپنے علاج کے سلسلے میں ضمانت لے کر لندن جانے والے میاں محمدنوازشریف کی ضمانت میں توسیع دینے سے پنجاب حکومت نے انکار کر دیا تھا۔اسی دوران خبر دیتے ہوئے تجزیہ نگار صابر شاکر کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف سے رابطہ کیا ہے جس میں ان کے سامنے دو آپشنز رکھ دیئے ہیں۔مریم نواز نے میاں محمد نوازشریف کے سامنے آپشنز رکھیں ہیں کہ یا تو انہیں لندن بلا لیا جائے ورنہ وہ پاکستا ن میں اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے لگی ہیں۔مریم نواز نے موقف اپنا یا ہے کہ خاموش رہنے سے ان کی سیات کو
نقصان پہنچ رہاہے۔جبکہ دوسری جانب نوازشریف کی جانب سے کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پہلے ہی ہم آپ کے بیانا ت کی وجہ سے لندن میں رہنے پر مجبور ہیں، اس لئے ابھی کسی قسم کی کوئی سیاسی سرگرمی کرنے سے گریز کیا جائے۔نوازشریف کی جانب سے مزید ہدایت کی گئی ہے کہ مریم نواز کسی قسم کی سیاسی سرگرمی کے ساتھ ساتھ پارٹی رہنماوں سے ملاقاتیں بھی کم کردیں کیونکہ ان ملاقاتوں کی خبریں لیک ہو جاتی ہیں اور ہمیں اس کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔مریم نواز کو کسی قسم کی گفتگو اور ہدایت دینے کے سلسلے میں روک دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پارٹی وہی کرے گی جو لندن میں موجود قیادت دے گی۔واضح رہے کہ ن لیگ کی ساری قیادت اس وقت لندن میں موجود ہے اور ان کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ تب تک پاکستان واپس نہ آئیں جب تک پاکستانی سیاست میں حالات ان کے لئے مناسب نہ ہو جائیں۔ن لیگ کی قیادت کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح مریم نواز کو بھی لندن بھیج دیا جائے لیکن ان کی درخواست کو بار بار مسترد کر دیا گیا ہے۔ ۔اسی دوران خبر دیتے ہوئے تجزیہ نگار صابر شاکر کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف سے رابطہ کیا ہے جس میں ان کے سامنے دو آپشنز رکھ دیئے ہیں۔مریم نواز نے میاں محمد نوازشریف کے سامنے آپشنز رکھیں ہیں کہ یا تو انہیں لندن بلا لیا جائے ورنہ وہ پاکستا ن میں اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے لگی ہیں۔مریم نواز نے موقف اپنا یا ہے کہ خاموش رہنے سے ان کی سیات کو نقصان پہنچ رہاہے۔