اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان شہریت ملنے پر ڈیرن سیمی کا نیا نام سامنے آگیا، تفصیلات کے مطابق انٹر ویو دیتے ہوئے جنوبی افریقہ کے لیجنڈ بیٹسمین ہاشم آملہ کا کہنا ہے کہ جب سے ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان کو پاکستانی شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تب سے انھیں سب ’سیمیستان‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ سب مذاق سے سابق کپتان کو “ڈیرن سیمیستان” کہہ کر بلاتے ہیں، پاکستان کے لیے انکی بڑی خدمات ہیں انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لیے کھلاڑیوں میں شعور بیدار کیا۔انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان کی خدمات کا اعتراف اور سراہنا خوش آئند اقدام ہے، کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ انھوں نے پاکستان کے امپائر علیم ڈار کی تعریف بھی کی اور کہا کہ علیم ڈار پاکستان کا فخر ہیں،
میرا ان سے بہت اچھا تعلق ہے، میں سب امپائرز کی عزت کرتا ہوں۔قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور اوپنربابر اعظم کی کارکردگی انھوں نے کہا کہ بابر اعظم ایک شاندار کھلاڑی کے طور پر ابھرے ہیں،ان کی کارکردگی بہتر سے بہتر ہو رہی ہے۔واضع رہے کہ پشاور زلمی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں سب سے کلیدی کردار اور پاکستان سے محبت کے اعتراف میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کے لیے اعزازی شہریت اور اعلی ترین سول ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تھا۔پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے کہا تھا کہ ڈیرن سیمی کی پاکستان کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں ، شہریت اور اعلی ترین سول ایوارڈ ڈیرن سیمی اور پشاور زلمی کے لیے باعث اعزاز ہے ۔انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں سب سے کلیدی کردار اور پاکستان سے محبت کے اعتراف میں صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کے لیے اعزازی شہریت اور اعلی ترین سول ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹویٹ کیا کہ صدر مملکت کی جانب سے پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کو پاکستان کرکٹ کے بے پناہ خدمات پر اعزازی شہرت اور اعلی ترین سول ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا۔
جاوید آفریدی نے کہا تھا کہ پاکستان سے محبت کرنیوالے ڈیرن سیمی کو پاکستان کی اعزازی شہریت ملنا پشاور زلمی اور پاکستان کے تمام کرکٹ شائقین کے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ڈیرن سیمی کو پاکستان کا اعلی ترین سول ایوارڈ دینے کا فیصلہ صدر مملکت کا حقیقت میں کرکٹ اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کے جذبات و احساسات کی عکاس ہے۔بلاشبہ اس مرد میدان کی خدمات پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کے لئے ناقابل فراموش ہیں۔