نئی دہلی( ویب ڈیسک )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہلیہ کے ہمراہ بھارت کے دو روزہ دورے پر پہنچ گئے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے احمدآباد ائیرپورٹ پرامریکی صدر ٹرمپ کا استقبال کیا۔تاہم اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ایک بار پھر سفارتی آداب بھول گئے۔ نریند مودی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو چھوڑ کر ان کی اہلیہ کو لے کر آگے بڑھ گئے۔مودی نے امریکی خاتون اول کا ہاتھ پکڑا تو چھوڑا ہی نہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ دیکھتے رہ گئے جب کہ مودی میلانیہ ٹرمپ کو لے کر آگے بڑھ گئے۔امریکی صدر بھارت میں استقبال کے موقع پر مودی کی حرکت پر منہ دیکھتے رہ گئے۔
بھارتی وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بھی امریکی صدر کا استقبال کیا۔جب کہ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ بھارت سے قبل ہی مودی حکومت کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا، امریکی صدر نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ بھارت کے ساتھ کوئی بڑا تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکی انتخاب سے قبل کوئی بڑا تجارتی معاہدہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ اس بار بھارت کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کر سکتے ہیں، لیکن کوئی بڑا تجارتی معاہدہ بعد میں ہی ہوسکے گا ، اس دورے سے متعلق قیاس آرائیاں کی جارہیں تھیں کہ ٹرمپ اس دورہ کے دوران بھارت کے ساتھ کچھ بڑے تجارتی معاہدے کریں گے۔یہ بتایا جا رہا ہے کہ وائٹ ہاس کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دورہ بھارت کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کر سکتے ہیں۔ ٹرمپ مودی کو متنازع شہریت قانون پر امریکی تشویش سے بھی آگاہ کریں گے۔ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دورہ بھارت میں نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی میں کمی اور دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کریں گے۔