کوالالمپور: ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے عہدے سے استفعیٰ دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے گذشتہ ہفتے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا ۔ مہاتیر محمد نے اعلان کیا تھا کہ وہ نومبر 2020 میں مستعفی ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایشیا پیسیفک تعاون اجلاس میں استعفیٰ دے دوں گا،تاہم غیر ملکی میڈیا کے مطابق مہاتیر محمد نے اپنا استعفیٰ ملائیشیا کے بادشاہ کو جمع کرا دیا ہے۔ مہاتیر محمد کی جماعت ملک میں نئی حکومت کی تشکیل کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ مہاتیر محمد نے مستعفی ہونے کا فیصلہ عوامی انصاف پارٹی کے چیئرمین انور ابراہیم کے مشورے سے کیا۔ مہاتیر محمد نے کہا کہ مستعفی ہونے کا میرا یہ فیصلہ پرانا ہے جس کا پہلے بھی تذکرہ کر چکا ہوں۔
یہ بات بھی قابل غور رہے مہاتیر محمد کی ہراپان جماعت پارٹی2018 میں برسر اقتدار آئی تھی، جس کے بعد انہوں نے انور ابراہیم کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کا عہدہ انہیں سونپیں گے۔ تاہم کسی قسم کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا تھا۔ ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکمران اتحادی جو بھی فیصلہ کریں نومبر میں مستعفی ہو جاؤں گا۔ یاد رہے ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد کی جماعت نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔مہاتیر محمد کی جماعت پی پی بی ایم نے 10مئی 2018ء کو انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے ملائشیا میں 60 سال سے برسر اقتدار جماعت کا خاتمہ کیا۔
94 سالہ مہاتیر محمد اس وقت دنیا کے معمر ترین وزیراعظم تھے۔انہوں نے 1957ء میں عملی سیاست میں قدم رکھا تھا۔بابائے ملائیشیا عبدالرحمان سے اختلافات کی وجہ سے مہاتیر محمد کو 1959ء میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔تاہم ملائیشیا کے دوسرے وزیراعظم عبدالرزاق دوبارہ پارٹی میں لے آئے تھے اور یہیں سے مہاتیر محمد کی سیاسی کامیابیوں کا سفر شروع ہوا۔16 جولائی 1981ء کو مہا تیر محمد نے ملائیشیا کے چوتھے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔مہاتیر محمد کی پالیسیوں کی بدولت ملائیشیا ایک پسماندہ ملک سے ایشن ٹائیگر بن گیا۔