Friday November 29, 2024

ملک بھر میں پٹرول کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹرتک کمی کا مطالبہ کردیا گیا

لاہور; سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20روپے فی لیٹر کمی کی جائے، کروناوائرس کے باعث عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بے حد کمی ہوچکی ہے،ہمارے دور میں لیوی ٹیکس 8روپے جبکہ ان کے دور میں 17سے 20روپے لیا جارہا ہے۔انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اپنے ردعمل میں کہاکہ عوام کو یاد ہوگا کہ عمران خان اور معاشی ارسطو ہماری حکومت میں بڑے بڑے دعوے کیا کرتے تھے۔

کہا کرتے تھے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بلاوجہ ٹیکسز لگا رکھے ہیں، جس سے عوام کو شدید پریشان کیا ہوا ہے۔جب ڈیزل مہنگا ہوتاہے کہ زراعت تباہ ہوجاتی ہے اور جب زراعت تباہ ہوجائے تو معیشت تباہ ہوجاتی ہے۔ عوام کو ساری تقریریں یاد ہوں گی، لیکن اس کے تنقید کے باوجود ہماری کوشش ہوتی تھی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم ترین سطح پر رکھا جائے،پھر جو عام لوگوں کے استعمال کا تیل ہے اس پر ہم گہری نظر رکھتے تھے۔ ہم ڈیزل کی قیمت پر ٹیکسز نہیں لیتے تھے، بلکہ سبسڈی بھی دیتے تھے ڈیزل کی قیمت ہم نے 48روپے رکھی اور اس میں اضافہ نہیں ہونے دیا۔ابھی ان کے قول وفعل میں تضاد ہے، انہوں نے ایک طرف بے پناہ ڈی ویلیوایشن کی ، اس کے نتیجے میں پاکستان کو بہت نقصان ہوا، ہر چیز کی قیمت آسمان کو چھونے لگی۔ ہمیں تیل پر لیوی ٹیکس پر تنقید کی جاتی تھی کہ یہ لیوی ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، ہمارے دور میں لیوی 8روپے تھی لیکن ان کے دور میں 17سے 20روپے ہوچکی ہے، جس کو کہتے تھے کہ یہ لیوی ٹیکس ہونا ہی چاہیے لیکن یہ لیوی لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کے باعث انٹرنیشنل مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بے حد کمی ہوچکی ہے۔عمران نیازی کو چاہیے کہ عوام پر اتنا ظلم نہ کریں ، کہ یہ سڑکوں پر نکل آئیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے میرا مطالبہ ہے کہ لیوی ٹیکس کو واپس لیا جائے اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے حساب سے عوام کو ریلیف دیا جائے۔میرا مطالبہ ہے کہ یکم مارچ سے کم ازکم 20روپے فی لیٹر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کریں، یہ کوئی احسان نہیں ہوگا بلکہ یہ وہ واپسی ہوگی جو آپ نے خاموشی سے عوام پر شب خون مارا۔

FOLLOW US