لاہور(ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ نیب نے جو ریکارڈ قبضے میں لیا، شہبازشریف فیملی کا ہے،نیب نے شریف فیملی کی کمپنیوں کے دفاترز پر چھاپہ مار کر ایسا ریکارڈ حاصل کیا جو پہلے کبھی ملا ہی نہیں، نیب کیلئے کاروائی کیلئے یہ ریکارڈ کافی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ نیب نے شریف فیملی کی کمپنیوں کے دفاترز پر چھاپہ مار کر بہت ہی اہم ریکارڈ قبضے میں لیا ہے، ایسا ریکارڈ جو اس سے پہلے کبھی ملا ہی نہیں۔
نیب نے مخبری کرکے مین سرور ، ہارڈ ڈسک، اور فائلیں ہیں،تمام ٹرانزیکشن جو شہبازشریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں ، صاحبزادیوں اور بیگم سے متعلق ہیں، تین چار ارب کی ٹرانزیکشن ہیں۔ یہ پیسا ٹی ٹی کے ذریعے آیا ہوا ہے، اس ریکارڈ کا شریف فیملی کے کسی ملازم نے نیب کو بتایا ہے، یہ جو شریف فیملی کے ملازمین پکڑے ہوئے ہیں ان کو گھروں میں تنخواہیں پہنچ رہی ہیں۔ نیب ذرئع کہتے ہیں یہ بڑا مشکل کام تھا ہم بہت زیادہ الجھے ہوئے تھے۔اس ریکارڈ کو پڑھنے کیلئے کئی دن لگیں گے، رمضان شوگر مل غیرقانونی ہے، یہ ٹی ٹی کی رقم سے بنائی گئی ہے۔کل رقم چار سے بیس ارب تک ہوسکتی ہے، نیب اس کو اپنی عظیم کامیابی قرار دے رہا ہے۔لیکن سیاسی معاملات کچھ اورہیں، وہ کہتے ہیں ہم پنجاب اور مرکز میں حکومت بنائیں گے، نئے الیکشن ہوں گے۔ لیکن اس کاروائی سے سیاست پر بڑا اثر پڑا ہے۔نیب کہتی ہے یہ ریکارڈ کیس کیلئے کافی ہے ، لیکن اب وکیل نالائق ہوں تو الگ بات ہے۔ واضح رہے نیب لاہور کی ٹیم نے منی لانڈرنگ کیس میں شریف فیملی کی ملکیتی کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپے مار کر اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر حامد جاوید کی سربراہی میں نیب کی ٹیم نے شریف فیملی کے ملکیتی دفاتر 55 کے اور91 ایف ماڈل ٹائون پر چھاپہ مار کر کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں۔ ذرائع کے مطابق شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیاں55کے سے آپریٹ ہوتی تھیں،نیب کو بے نامی کمپنی یونی ٹاس ، وقار ٹریڈنگ سمیت دیگر سے متعلق ریکارڈ مطلوب ہے۔ 55 کے سے متعلقہ ریکارڈ غائب کیا جا چکا ہے ۔









