Thursday March 28, 2024

بھارت علاقائی بدمعاش کا کردار چھوڑ کر ایک ملک کی طرح سامنے آئے، ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد کی بھار ت پر ایک بار پھر شدید تنقید

کوالالمپور (ویب ڈیسک) ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانیت کے لیے مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہوا تھا، مسئلہ کشمیر پر خاموش رہنا آپشن نہیں، عالمی برادری نوٹس لے،بھارت علاقائی بدمعاش کا کردار چھوڑ کر ایک ملک کی طرح سامنے آئے۔ کوالالمپور میں یوم یکجہتی کشمیر کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمدنے کہا کہ بین الاقوامی دنیا کی طرف سے ممکنہ رد عمل سے آگاہ ہونے کے باوجود بھی مقبوضہ کشمیر کی عوام کے لیے بولنے کا انتخاب کیا تھا۔ میرے ذہن میں خاموش رہنا کوئی آپشن نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیری سخت فوجی محاضرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی حالت زار کا نوٹس لے۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ انسانیت کیلئے آواز اٹھانے کو ترجیح دی ہے، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بولنے پر ملائیشیا نے پام آئل کی بر آمد پر پابندی کی صورت میں معاشی قیمت چکائی۔ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر اتنی بڑی قیمت اٹھانا پڑتی ہے، میں نے اقوام متحدہ پر بھارت کے خلاف جو کہا اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گاسابق وزیراعظم نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں وہی کر رہا ہے جو اسرائیل فلسطین میں کررہا ہے، اسرائیل نے فلسطین میں دہشتگردانہ حربوں اور قتل عام کے ذریعہ فلسطینیوں کو دبایا ہے، ملائیشیا مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی حربوں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے۔

مہاتیر محمد نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو مد نظر رکھ کر حل کیا جاسکتا ہے۔تقریب کے دوران خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کرکے اس پر فوجی قبضہ کر رکھا ہے، مودی سرکار نے آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرکے مقبوضہ وادی میں ایمرجنسی قانون نافذ کیا، بی جے پی حکومت نے لاکھوں فوجی مقبوضہ کشمیری میں تعینات کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں کی گئیں، نئی دلی کو سمجھنا چاہیے کہ ہم انکے منصوبوں کو جانتے ہیں، ہم مسلسل نئی دہلی کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف بولتے رہیں گے، بھارت کو چاہیے کہ “علاقائی بدمعاش”کا کردار چھوڑ کر ایک ملک کی طرح سامنے آئے۔

FOLLOW US