Thursday April 25, 2024

مودی نے مسلمانوں کے بعد سکھوں کی نسل کشی کیلئے بھی منصوبہ بنا لیا۔!! ہزاروں سکھ ملازمین کو پنجاب سے نکال کر ہندوؤں کو لگا دیا گیا، خوفناک سازش بے نقاب

لاہور (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے سینئر تجزیہ کار رانا عظیم نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں مفت ہیروئن کی تقسیم کرکے سکھوں کی نسل کشی کی سازش پر عملدرآمد شروع کردیا گیا جبکہ اس حوالے سے را سمیت2 خفیہ ایجنسیوں کو ٹارگٹ دیدیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کے بعدبھارتی پنجاب میں بھی ہندوئوں کی آ باد کاری کیلئے باقاعدہ منصوبہ بدی سے کام شروع کردیا ۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کے خاتمہ کیلئے انکا مسلسل قتل عام شروع کررکھا ہے اور مسلمانوں کی تحریک آزادی کشمیر سے کو ناکام بنانے کیلئے وہاں ہندوئوں کوبسانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

اسی طرح بھارتی پنجاب میں بھی ہندوئوں کی آ باد کاری کیلئے آ ر ایس ایس جنونیوں کو جائیدادیں خرید کر دی جا رہی ہیں اور انکواہم عہدوں پر تعینات کیا جارہا ہے ۔بھارتی پنجاب میں سکھوں کو اقلیت اور ہندوئوں کو اکثریت میں بدلنے کیلئے 51ہزار سکھ ملازمین کو اب تک ٹرانسفر کیا جا چکا اور جس کو ٹرانسفر کیا جاتا ہے اس کو ساتھ پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی فیملی کو بھی ساتھ لیکر جائے ۔ بھارتی حکمران یہ سب کچھ خالصتان تحریک اور 2020میں خالصتان کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کی کال کو ناکام بنانے کیلئے کر رہے ہیں ۔ سکھوں کی نسل کشی کیلئے بھارتی پنجاب میں سکھ نوجوانوں میں باقاعدہ طورپرہیروئن مفت تقسیم کی جا رہی ہے ۔ ایک ٹارگٹ کے تحت سکھ نوجوانوں کو اس نشہ کی لت میں لگا کر خالصتان تحریک سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ہیروئن کے نشے سے اب روزانہ کئی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ کروڑوں روپے کی ہیروئن پولیس اور دیگر اداروں کے ذریعے سکھ نوجوانوں میں تقسیم کی جاتی ہے ۔ ہندو جنونی سکھ برادری کا حلیہ بنا کر اس گھنائونی سازش کو کامیاب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ سکھوں کی نسل کشی کیلئے زہریلے نشے کے استعمال کیساتھ ساتھ سکھوں میں تفرقہ بازی بھی پیداکر ر ہے ہیں۔ آ ر ایس ایس کے چھ اہم رہنما دہلی میں بیٹھ کر باقاعدہ اس کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ را سمیت دو انڈین خفیہ ایجنسیاں کو یہ ٹارگٹ دیا گیا کہ دو سالوں کے اندر بھارتی پنجاب میں سکھوں کو اکثریت سے اقلیت میں بدلنا ہے ۔

FOLLOW US