برمنگھم (مانیٹرنگ ڈیسک) نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں اتوار کے روز ورلڈ کپ فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔ انگلینڈ چوتھی بار جبکہ نیوزی لینڈ دوسری بار فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کررہا ہے۔ دونوںٹیمیں آج تک یہ ٹائٹل نہیں جیت سکیں لیکن اس بار یہ تاریخ بدلنے والی ہے اور 1996کےبعد پہلی با ر ایسا ہو گا کہ ٹاپ آٹھ ٹیموں میں سے کوئی ٹیم پہلی مرتبہ عالمی چیمپئین بننے کا اعزاز حاصل کرے گی۔اگرچہ نیوزی لینڈ نے حیران کن طور پر بھارت کو شکست دے کر لات مار کر ایونٹ سے باہر کردیا ۔اور کیویز بالروں نے غیر معمولی گیندبازی کی تاہم کئی ایک وجوہات کی بنا پر انگلینڈ کو ا س بار ورلڈ کپ جیتنے کےلئے فیورٹ قرار دیا
جا رہا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم نے اپنے بڑے کرائوڈکے سامنے روایتی حریف آسڑیلیا کو بڑی آسانی کے ساتھ کراری شکست کا مزہ چکھایا اور جس انداز میں انگلش بالرز اور ٹاپ آرڈر کھیل پیش کر رہا ہے ویسا تسلسل نیوزی لینڈ کی ٹیم دکھانے میں کامیاب نہیں ہو پارہی۔ نیوزی لینڈ کے اوپر کے نمبر وں پر کھیلنے والے بلے باز ایونٹ میں اب تک کوئی قابل ذکر سکور کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ اور ٹیم کا سارا انحصار کپتان کین ولیم سن کی بلے بازی پر رہا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے تمام میچز بشمول سیمی فائنل کے بمشکل ہی جیت پائی۔ اسی طرح لیگ میچ میں بھی نیوزی لینڈ انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کھا چکا ہے چنانچہ میزبان ٹیم کو ہوم گرائونڈ اور کرائوڈ کے ساتھ ساتھ اپنی گزشتہ کامیابی کی بنا پر بھی نفسیاتی برتری حاصل رہے گی۔ جہاں تک پاکستانی شائقین کرکٹ ہیں تو وہ دو وجوہات کی بنا پر دونوں ٹیموں کو سپورٹ کریں گے کیونکہ دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ میں پاکستان سے









