لندن(نیوزڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے رن ریٹ پالیسی سے متعلق کہا ہے کہ اگر دو ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہوں تو پھرہیڈ ٹو ہیڈ ہونا چاہیے، ویسٹ انڈیز سے شکست مایوس کن تھی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے لارڈزکرکٹ گراﺅنڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں امام الحق، شاہین آفریدی اور
شاداب خان اچھے اور نوجوان کرکٹرز ہیں، میں نے پاکستان ٹیم کے ساتھ 3سال بہت انجوائے کئے۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا مزید کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز سے جیسے ہارے وہ مایوس کن تھا، ہم نے میچ میں رن ریٹ بہتر کرنے کا پلان سوچا ضرور تھا۔پریس کانفرنس کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے آئی سی سی کی رن ریٹ پالیسی پرسوال اٹھا دیا ان کا کہنا تھا کہ اگر دو ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہوں تو پھرہیڈ ٹو ہیڈ ہونا چاہیے اور اگر تین ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہوں پھر رن ریٹ دیکھا جائے۔ مکی آرتھر نے مزید کہا ہے کہ بھارت کے میچ کے بعد سرفراز کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ افسوسناک تھا ،ٹیم میں ماحول برقرار رکھنے کے لیے سرفراز کا کردار کافی اہم ہے۔بنگلہ دیش سے جیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اندازہ نہیں کہ ڈریسنگ روم اور نیٹس پر کتنی محنت ہوتی ہے ،نوجوان کرکٹرز کی کارکردگی پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ کاشاندار رہا جس پر آئی سی سی کو مبارکباد دیتا ہوں۔انہوں نے کھلاڑیوں ،میڈ یا،سلیکشن کمیٹی ،پی سی بی کا بھی شکریہ ادا کیا۔یادرہے کہ بنگلہ دیش کیخلاف جیت کر بھی رن ریٹ کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ سے آﺅٹ ہوچکی ہے۔









