لندن (نیوزڈیسک) سرفراز احمد نے اپنی کپتانی کے مستقبل کے حوالے سے اعلان کردیا، قومی ٹیم کے کپتان نے ورلڈکپ کے بعد کپتان برقرار رہنے یا نہ رہنے کا معاملہ پی سی بی پر چھوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اپنی کپتانی کے مستقبل کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے بال پاکستان کرکٹ بورڈ کے کورٹ میں پھینک
دی ہے۔ سرفراز احمد نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی کپتانی کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرنا ہوگا۔ ان کی کارکردگی جیسی بھی رہے، اس کا جائزہ کرکٹ بورڈ کو لینا ہے۔ واضح رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی کپتانی میں چیمئنز ٹرافی کے بعد سے ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ سرفراز احمد کی انفرادی کارکردگی بھی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ سرفراز احمد کی کپتانی میں قومی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے بعد کسی بھی بڑی ٹیم کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ فتح تو ایک طرف، پاکستان کو نیوزی لینڈ، انگلینڈ، آسٹریلیا کے ہاتھوں کلین سوئپ کی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ ایشیا کپ میں پاکستان سوائے افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے، دیگر ٹیموں کے خلاف فتح حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ اب ورلڈکپ میں بھی ابتدائی میچز میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، جس باعث پاکستان کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات ختم ہو چکے ہیں۔ پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے ایک چھوٹی سی امید پھر بھی باقی ہے۔
پاکستان کی بنگلہ دیش کیخلاف بڑے مارجن سے فتح قومی ٹیم کیلئے امکان پیدا کر سکتی ہے۔ تاہم اس کیلئے قومی ٹیم کو بنگلہ دیش کیخلاف تاریخی فتح حاصل کرنا ہوگی۔ بنگلہ دیش کیخلاف پاکستان کو 316 رنز کے مارجن سے فتح حاصل کرنا ہوگی۔ یعنی اگر پاکستان پہلے بیٹنگ کرتا ہے تو اسے 400 رنز بنانے کے بعد بنگلہ دیش کو 84 رنز پر آوٹ کرنا ہوگا۔ اور اگر پاکستان 500 رنز بناتا ہے تو بنگلہ دیش کو 184 رنز پر آوٹ کرنا ہوگا۔ تب ہی پاکستان کا رن ریٹ نیوزی لینڈ سے بہتر ہو پائے گا، اور پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔ تاہم اگر بنگلہ دیش پاکستان کیخلاف ٹاس جیت گیا اور اس نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو ورلڈکپ میں پاکستان کا سفر اسی وقت تمام ہو جائے گا۔ پہلے باولنگ کرنے کی صورت میں پاکستان کسی طرح سے بھی اپنا رن ریٹ نیوزی لینڈ سے بہتر نہیں کر پائے گا۔









